• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 156340

    عنوان: مجمع عام میں لڑکی نے کہا میں نے نکاح کیا اور لڑکے نے قبول کرلیا تو کیا نکاح درست ہوگیا؟

    سوال: ہم (میاں بیوی) دونوں کی عمر ۲۹/ سال ہے، ہم دونوں کے درمیان کالج کے وقت سے تقریباً ۸/ سال سے محبت ہے، ہم نے گھر سے بھاگنا کبھی مناسب نہ سمجھا، کئی بار موقع ملنے کے باوجود بھی جب کہ ہم کالج کے باہر سے گھومنے بھی گئے ہیں کبھی کہیں تو کبھی کہیں تو کبھی کار میں، ہم نے والدین سے شادی کے لیے بات بھی کی لیکن وہ رضامند نہ ہوئے تو وقت ضرورت لڑکی نے مجمع عام میں آکر جہاں کئی مرد بھی تھے اور عورتیں بھی تھیں ان کے سامنے میرا ہاتھ پکڑ کر یوں کہہ دیا میں نے ان سے نکاح کیا تو جواب میں میں نے بھی یوں کہہ دیا میں نے اس کو اپنے نکاح میں قبول کیا اورپورے مجمع عام نے ہمارے ان الفاظ کو خوب سن لیا ․․․․․ جس کے دو معتبر گواہ بھی موجود ہیں، اس کے بعد ہم دونوں نے بخوشی جماع (صحبت) اختیار کر لی، کیا ہم دونوں کا مجمع عام میں ایجاب و قبول کرنے سے یہ نکاح ہوگیا؟ برائے مہربانی ہاں یا نہیں میں جواب دیں۔ (۲) اگر لڑکی کے گھر والے ایسی صورت میں اس کا کہیں اور نکاح کر دیتے ہیں چھپ چھپاکے مجھ سے اور لوگوں سے، تو کیا یہ درست ہے؟

    جواب نمبر: 156340

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:261-289/L=3/1439

    اگر واقعی آپ دونوں نے مجمع عام میں ایجاب وقبول کیاتھا جس کے کم ازکم دومعتبر گواہ موجودہیں تو آپ دونوں کا نکاح درست ہوگیا تھا ؛لہٰذاگر لڑکی والوں نے آپ دونوں کے نکاح ہونے کو جانتے ہوئے دوسری جگہ نکاح لڑکی کا کردیا تو یہ نکاح باطل ہوا اس کا اعتبارنہ ہوگا لڑکا اور لڑکی پر علیحدگی ضروری ہے، اگرآپ اسے طلاق دیدیں اور پھر عدت گذر جائے اس وقت لڑکی کا دوسری جگہ نکاح کرنا درست ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند