• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 15627

    عنوان:

    میں ایک لڑکی سے گزشتہ نو سال سے محبت کرتاہوں، لیکن پریشانی یہ ہے کہ میرے والدین اس لڑکی کو قبول نہیں کررہے ہیں، کیوں کہ اس کی ماں شیعہ ہے اور اس کا باپ سنی ہے۔میں اپنے والدین کو تکلیف دینا نہیں چاہتاہوں اور اس کو چھوڑنا بھی نہیں چاہتاہوں ،کیوں کہ ہم نے جسمانی تعلقات قائم کئے ہیں۔ میں اس کے ساتھ چپکے سے نکاح کرنا چاہتاہوں بغیر اپنے والدین کے علم میں لائے ہوئے۔ کیا ہم نکاح کرسکتے ہیں اور درست نکاح کا کیا معیار ہوگا؟

    سوال:

    میں ایک لڑکی سے گزشتہ نو سال سے محبت کرتاہوں، لیکن پریشانی یہ ہے کہ میرے والدین اس لڑکی کو قبول نہیں کررہے ہیں، کیوں کہ اس کی ماں شیعہ ہے اور اس کا باپ سنی ہے۔میں اپنے والدین کو تکلیف دینا نہیں چاہتاہوں اور اس کو چھوڑنا بھی نہیں چاہتاہوں ،کیوں کہ ہم نے جسمانی تعلقات قائم کئے ہیں۔ میں اس کے ساتھ چپکے سے نکاح کرنا چاہتاہوں بغیر اپنے والدین کے علم میں لائے ہوئے۔ کیا ہم نکاح کرسکتے ہیں اور درست نکاح کا کیا معیار ہوگا؟

    جواب نمبر: 15627

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1354=1380/1430/ل

     

    اگر نکاح خفیةً شرعی اعتبار سے ہوجائے تو نکاح درست ہوجائے گا، البتہ والدین کی رضامندی کے بغیر شادی کرنا اچھا نہیں اس میں دین ودنیا دونوں کا نقصان ہے، اس لیے اگر آپ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں تو اولاً اپنے والدین کو کسی طرح راضی کرلیں پھر شادی کریں اور اگر وہ کسی بھی طرح تیار نہ ہوں، تو اس سے شادی نہ کریں، بلکہ والدین کی باتوں پر عمل کریں اسی میں دین ودنیا کی بھلائی مضمر ہے۔ اور جب تک اس لڑکی سے شادی نہ ہوجائے اس وقت تک آ پ اس سے تعلقات منقطع رکھیں اور جسمانی تعلقات قائم کرنے پر دونوں صدق دل سے توبہ واستغفار کریں اور آئندہ اس طرح کی غلط حرکت کرنے سے بالکلیہ اجتناب کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند