• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 156178

    عنوان: صحبت نہ كرنے كے لیے بیوی كی قسم كھانا اور پھر صحبت كرنا؟

    سوال: شوہر نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں تیری قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آج کے بعد میں تیرے ساتھ کبھی بھی صحبت نہیں کروں گا، اور اس بچے کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آج کے بعد میں تیرے ساتھ کبھی بھی صحبت نہیں کروں گا، اگر شوہر قسم کھانے کے بعد اپنی بیوی سے صحبت کرے، تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے، یا گناہ ہے یا ایسی قسم اسلام میں مانی نہیں جاتی؟ تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 156178

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 183-194/D=3/1439

    غیر اللہ کی قسم کھانا بڑے گناہ کی بات ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: من حلف بغیر اللہ فقد أشرک۔ (أبوداوٴد، ص: ۴۶۳، ط: اتحاد دیوبند) یعنی جس نے اللہ کے علاوہ کسی قسم کھائی اس نے شرکیہ عمل کیا۔ اور بہ وقت ضرورت صرف اللہ کی قسم کھانے کی گنجائش ہے، حدیث شریف میں ہے من کان حالفا فلیحف باللہ أو لیسکت (أبوداوٴد، ص: ۴۶۳، ط: اتحاد دیوبند) یعنی جسے قسم کھانی ہے وہ اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے۔ اور جو قسم غیر اللہ کی کھائی جاتی ہے وہ منعقد نہیں ہوتی ہے، یعنی اس کے خلاف کرنے سے کفارہ واجب نہیں ہوتا ہے، البتہ قسم کھانے والا گناہ گار ہوتا ہے، علامہ شامی فرماتے ہیں: لاینعقد القسم بغیرہ تعالی أي غیر أسمائہ وصفاتہ ولوبطریق الکنایة کما مرّ، بل یحرم کما في القہستاني، بل یخاف منہ الکفر في نحو حیاتی وحیاتک (ردّ المحتار: ۵/۴۸۴) لہٰذا صورت مسئولہ میں شوہر نے بیوی کی قسم کھا کر جو صحبت نہ کرنے کی بات کہی اس سے وہ گنہ گار ہوا، اس پر توبہ واستغفار لازم ہے، لیکن اس قسم کی وجہ سے بیوی سے صحبت کرنا پہلے کی طرح ناجائز نہیں ہوا۔ صحبت کرنے سے کوئی کفارہ وغیرہ بھی واجب نہیں ہوا۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند