• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 15609

    عنوان:

    میں ایک مسلمان ہوں اور تائیوان میں رہتاہوں۔ ہمارا ایک پاکستانی مسلم دوست ہے جو کہ یہاں پڑھتا ہے۔ وہ غیر شادی شدہ ہے اور تائیوان میں شادی کرنا نہیں چاہتاہے اور کہتا ہے کہ اس صورت حال کے اندر متعہ (عارضی شادی) اسلام میں جائز ہے۔وہ قرآن کریم کی سورہ نساء کی آیت نمبر24جو کہ متعہ کے بارے میں ہے کا حوالہ دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اسلام میں ایسی کتابیں ہیں جس میں متعہ کو حلال کہا گیا ہے۔کیا متعہ اسلام میں جائز ہے؟ اگر جائز ہے، تو کن حالات کے تحت؟ برائے کرم اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرماویں۔

    سوال:

    میں ایک مسلمان ہوں اور تائیوان میں رہتاہوں۔ ہمارا ایک پاکستانی مسلم دوست ہے جو کہ یہاں پڑھتا ہے۔ وہ غیر شادی شدہ ہے اور تائیوان میں شادی کرنا نہیں چاہتاہے اور کہتا ہے کہ اس صورت حال کے اندر متعہ (عارضی شادی) اسلام میں جائز ہے۔وہ قرآن کریم کی سورہ نساء کی آیت نمبر24جو کہ متعہ کے بارے میں ہے کا حوالہ دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اسلام میں ایسی کتابیں ہیں جس میں متعہ کو حلال کہا گیا ہے۔کیا متعہ اسلام میں جائز ہے؟ اگر جائز ہے، تو کن حالات کے تحت؟ برائے کرم اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 15609

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1582=1302/1430/د

     

    متعہ کرنا اسلام میں جائز نہیں ہے، جمہور صحابہ تابعین ائمہ مجتہدین اور فقہائے کرام کا یہی مسلک ہے، جس آیت کا حوالہ دیا گیا ہے وہ نکاح کے سلسلہ میں ہے، جیسا کہ اس کے سیاق سے بالکل واضح ہے کہ اولاً ان عورتوں کا بیان کیا گیا، جن سے نکاح کرنا حرام ہے، پھر فرمایا گیا کہ ان محرمات کے علاوہ بقیہ عورتوں سے تم نکاح کرسکتے ہو، البتہ اس کا دھیان رکھنا کہ نکاح کے وقت مہر بھی طے کرلیا کرو۔ آپ تفسیر معارف القرآن میں آیت مذکورہ کی پوری تفسیر ملاحظہ کرلیں، وہ شخص جن کتابوں کا حوالہ دیتا ہے وہ اسلامی کتابیں نہیں ہیں، پھر بھی آپ ان کتابوں کا پورا نام اور صفحہ نمبر بلکہ اصل کتاب یہاں بھیجے تو آپ کو ان کتابوں کی حقیقت بتلائی جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند