معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 156035
جواب نمبر: 156035
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:177-147/d=3/1439
کورٹ میرج میں آپ کا نکاح اگر شرعی گواہوں کی موجودگی کے بغیر ہوا تھا، تو وہ نکاح شرعاً منعقد نہیں ہوا تھا، اور یہ دوسرا نکاح جس کو جامع مسجد کے حافظ صاحب نے دادا اور بھائی کو گواہ بناکر، اور لڑکی سے اجازت لے کر پڑھایا، وہ نکاح صحیح ہوگیا، اب اگر آپ اس لڑکی کے کفوء ہیں تو وہ نکاح لازم بھی ہوگیا، اور اگر کفوء نہیں ہیں، تو لڑکی کے اولیاء کو نکاح کا علم ہونے پر یہ حق حاصل ہے کہ وہ شرعی پنچایت کے ذریعہ اس نکاح کو ختم کرادیں۔ وتعتبر الکفاء ة للزوم النکاح خلافا لمالک رحمہ اللہ (الدر المختار ۴/ ۲۰۹) قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم ألا لا یزوج الناسء ألا الأولیاء ولا یزوجن إلا من الأکفاء․ حاشیة (رد المحتار: ۴/۲۰۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند