• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 155013

    عنوان: ساس کی انگلیاں آپ کی گردن سے ٹچ ہوئیں‏، كیا ان كی بیٹی سے نكاح ہوسكتا ہے؟

    سوال: حضرت، میں ایک بڑی مصیبت اور الجھن میں ہوں، میری منگنی پہلے ہی ہوچکی ہے اور ان شاء اللہ میں مئی ۲۰۱۸ء کو شادی بھی کرنے جارہا ہوں۔ ایک مرتبہ جب میں بائک (موٹر سائیکل) چلا رہا تھا تو میں نے اپنی ساس کو سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے پوچھا کہ کہاں جارہی ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ کچھ رقم کے لیے بینک جا رہی ہوں، لیکن کچھ ہڑتال کی وجہ سے آمدو رفت کی کمی کے باعث انہیں کوئی گاڑی نہیں مل سکی۔ تو میں نے ان سے اپنی بائک پر بیٹھنے کو کہا پھر میں نے ان کو بینک کے پاس چھوڑ دیا۔ وہ میرے ساتھ بائک پر بیٹھ گئیں اور بینک پہنچنے میں تقریباً پانچ منٹ لگے۔ بینک کو پہنچنے کا ہمارا راستہ کوئی بہت اچھا نہیں تھا اور سڑک پر بہت سارے اسپیڈ بریکرس تھے اور بہت ساری جگہوں پر روڈ ٹوٹا بھی ہوا تھا۔ جب ہم روڈ کو پار کر رہے تھے تو بائک کا بیلنس برابر نہیں تھا، جس کی وجہ سے نیچے گرنے کا خوف تھا، نیچے گرنے کے خوف سے انہوں نے میری شرٹ کے کالر کو پکڑ لیا اور نیچے گرنے کے خوف سے اپنے آپ کو محفوظ کرلیا۔ انہوں نے جب میرے کالر کو پکڑا تو ان کے ہاتھوں کی کچھ انگلیاں میری گردن کو بھی ٹچ کرگئیں لیکن یہ بہت ہی مختصر وقت کے لیے ٹچ ہوا تھا۔ انہوں نے اپنے ہاتھ میں کالر کو پکڑا اس وقت تک جب تک ہم بینک پہنچ گئے لیکن ہاتھ میرے بدن کو ٹچ نہیں ہوا تھا، ان کی انگلیوں کا تھوڑا سامیری گردن پر ٹچ کرنا اس سے مجھ کو کسی طرح کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ میں ان کا احترام کرتا ہوں اور ان کے ساتھ ماں جیسا برتاوٴ کرتا ہوں اور وہ بھی میرا احترام کرتی ہیں اور مجھے اپنے بیٹے کی طرح برتاوٴ کرتی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری کبھی برائی کی نیت بھی نہیں تھی اور یہاں تک کہ ہم اس کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ براہ کرم آپ مجھے یہ بتلائیں کہ مندرجہ بالا صورت حال کے مدنظر اب ان کی لڑکی کے ساتھ میرا رشتہ کرنے میں کسی طرح کا شرعی کوئی حرج تو نہیں؟ میں بہت زیادہ پریشان ہوں اور میرا دل بہت زیادہ دھڑک رہا ہے۔

    جواب نمبر: 155013

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 40-27/H=1/1439

    اگر صرف ساس کی انگلیاں آپ کی گردن سے ٹچ ہوئیں اور آپ میں نیز ساس میں شہوت پیدا نہیں ہوئی تو ان کی بیٹی سے نکاح بلا کراہت درست وحلال ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند