معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 15402
میرے
ماما کی ایک بیٹی ہے میری ماں نے اس لڑکی کے بڑے بھائی کو دودھ پلایا ہے۔کیا میں
اس لڑکی سے نکاح کرسکتاہوں؟
میرے
ماما کی ایک بیٹی ہے میری ماں نے اس لڑکی کے بڑے بھائی کو دودھ پلایا ہے۔کیا میں
اس لڑکی سے نکاح کرسکتاہوں؟
جواب نمبر: 1540201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1824=1463/1430/ھ
آپ کی والدہ صاحب نے اپنے جس بھتیجہ کو دودھ پلایا ہے، اس بھتیجہ کا نکاح آپ کی والدہ کی کسی بیٹی سے نہیں ہوسکتا مگر آپ کا نکاح اس دودھ پینے والے آپ کے ماموں زاد بھائی کی بہن (ماما کی بیٹی) سے حرام نہیں، حاصل یہ کہ آپ مذکور فی السوال ماموں زاد بہن سے نکاح کرسکتے ہیں، کیونکہ آپ سے رشتہٴ رضاعت متحقق نہ ہوا، البتہ اگر آپ نے والدہ کے علاوہ کسی اور عورت کا دودھ پیا ہو تو اس کو صاف لکھ کر معلوم کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
صحیح مسلم جلد نمبر4 (باب رضاعت) امی عائشہ (رضی اللہ تعالی عنہا) سے روایت ہے کہ تین سے کم مرتبہ میں دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۔جب کہ ہمارے علماء فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ غلطی سے بھی اگر ایک قطرہ دودھ حلق میں جائے تو رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔ اگر ثابت ہوتی ہے تو صحیح حدیث سے حوالہ عنایت فرمادیں۔
5712 مناظرجناب میرا سوال یہ ہے کہ میرے ایک جاننے والے ہیں جن کا نکاح قاضی کی مرضی سے 28نومبر2008کو ہوا تھا۔ انھوں نے کورٹ میرج کی تھی۔ وہ دو ماہ چھ دن ساتھ ساتھ رہے دو تین بار وہ لڑکی اپنے گھر بھی گئی۔ جب لڑکا اپنی بیوی کو گھر سے لینے گیا تو لڑکی کے والد نے پہلے ہی سے پولیس کو بلا رکھا تھا، پولس والے لڑکا اور لڑکی دونوں کو پولس اسٹیشن لے گئے اور وہاں زبردستی لڑکے سے طلاق دلایا گیا ۔کیا یہ طلاق ہوگیا؟ کیا یہ طلاق درست ہے؟ جس میں لڑکے کی مرضی نہیں تھی؟
2536 مناظرڈانس بار میں کام کرنے والی لڑکی سے شادی کرنا؟
3273 مناظراگر
کوئی بیوہ عورت کسی بھی وجہ سے دوبارہ نکاح نہ کرنا چاہے تو کیا زبردستی کی جاسکتی
ہے او رکیا وہ گناہ گار ہوگی؟
والدہ کو کیسے راضی کیا جائے؟
2932 مناظرصفر
کے مہینے میں نکاح