• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 153640

    عنوان: ولی کی رضامندی کے بغیر نکاح کرنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں فقہا کرام میں اگر ولی راضی نہ ہو مگر لڑکا لڑکی راضی ہو زندگی ساتھ گذارنا چاہتے ہو تو کیا اُن کا نکاح جائز ہے ؟لڑکی کے والد شادی کسی مالدار شخص سے کرانا چاہتے ہیں دیندار لڑکے سے نہیں؟

    جواب نمبر: 153640

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1272-1203/sd=12/1438

    نکاح ولی کی رضامندی ہی سے کرنا چاہیے اور اگر لڑکی نے ولی کی رضامندی کے بغیر غیر کفو میں خود سے نکاح کر لیا،تو اولیاء کو شرعی پنچائت کے ذریعے نکاح فسخ کرانے کا بھی حق حاصل ہوگا، اس لیے خود سے نکاح کا اقدام نہیں کرنا چاہیے اور والدین کو لڑکی کا رشتہ منتخب کرنے میں لڑکے کے اخلاق اور دینداری ملحوظ رکھنی چاہیے ، محض مالداری کی بناء پر رشتہ میں عموما خیر و برکت نہیں ہوتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند