معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 153640
جواب نمبر: 15364001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1272-1203/sd=12/1438
نکاح ولی کی رضامندی ہی سے کرنا چاہیے اور اگر لڑکی نے ولی کی رضامندی کے بغیر غیر کفو میں خود سے نکاح کر لیا،تو اولیاء کو شرعی پنچائت کے ذریعے نکاح فسخ کرانے کا بھی حق حاصل ہوگا، اس لیے خود سے نکاح کا اقدام نہیں کرنا چاہیے اور والدین کو لڑکی کا رشتہ منتخب کرنے میں لڑکے کے اخلاق اور دینداری ملحوظ رکھنی چاہیے ، محض مالداری کی بناء پر رشتہ میں عموما خیر و برکت نہیں ہوتی ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید کی عمر۲۱/ سال ہے ، جب زید ۱۷/ سال کا تھاتو اس کے والد نے اس کی شادی کی بات اس کے مامو کی بیٹی کے ساتھ کی تھی ، لڑکی عمر اس وقت تقریبا ۱۳/ سال کی تھی، اب وہ سولہ سال کی ہے۔ زید اس وقت بھی اپنے مامو کی بیٹی کو پسند نہیں کرتاتھا مگر والدین کی عزت کے لیے خاموش تھا۔ اب پچھلے ۱۸/ مہینیوں سے وہ ایک لڑکی کو پسند کرتاہے اوراس سے شادی کرنا چاہتاہے مگر اس کے والد صاحب کا خیال نہیں ہے کیوں کہ انہوں نے زبان دیدی ہے اور وہ بلاوجہ انکار بھی نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے زید اپنی مامو زاد بہن سے شادی کرے جب کہ زید کسی بھی حال میں اس کو پسند نہیں کرتاہے۔ اس کے والد صاحب یہ بھی کہتے ہیں کہ کیوں اس نے پہلے مامو زاد بہن کو دیکھی ہے اور اس سے بات بھی کی ہے اس لیے اس لڑکی کا پہلے حق ہے۔ دونوں لڑکیوں میں کوئی خامی نہیں ہے ، بات صرف پسند کی اور نا پسند کی ہے، زید دوسری لڑکی کو چاہتاہے۔ اس کے والد صاحب کہتے ہیں وہ اپنی مامو زاد بہن سے رابطہ رکھے اور پرکھے کہ وہ کیسی ہے اور اس عرصہ میں وہ دوسری لڑکی سے بات نہ کرے۔ اگر وہ لڑکی بھی ٹھیک نکل آتی ہے اور دوسری لڑکی کو اپنے والدین کے کہنے پر چھوڑدیتاہے تو کیا اس لڑکی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا؟ وہ تو اسے معاشقہ سمجھیگی؟ایسی صور ت میں زید کیا کرے؟ کیا وہ اپنے والد صاحب کی بات مانے (جب کہ زید راضی نہیں ہے اور کوئی پتہ نہیں کہ شادی کے بعد کیا حالات پیش آئے ، دوسرے الفاظ میں یہ صرف سمجھوتا ہے یا رسک)زید دوسری لڑکی کو چھوڑ بھی نہیں سکتاہے کیوں وہ اسے پسند کرتاہے اور اس کو ساری باتوں سے آگاہ بھی کرچکاہے۔ پسند کی شادی کے متعلق اسلام کیا کہتاہے جبکہ لڑکے کی ماں راضی ہوں ، لیکن باپ نہیں۔
1806 مناظركیا ساس كی باتوں كو یاد كركے مشت زنی كرنے سے نكاح ٹوٹ جاتا ہے؟
5394 مناظرمیں اپنی پسند سے کسی جگہ رشتہ کرنا چاہتا تھا مگر میرے والدین نہیں مانے۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا والدین کی خوشی کے لیے۔ پھر میرے والدین نے اپنے دوست کی بیٹی سے میرا رشتہ کردیا۔ سب گھر والے خوش تھے اور سب کی رضا مندی سے یہ رشتہ ہوا تھا۔ میں نے لڑکی کو دیکھا تک نہیں تھا رشتہ سے پہلے۔ شروع میں کسی نے نہیں کہا کہ ہم ناخوش ہیں اور رشتہ ہوگیا۔ پھر میری اس لڑکی سے بات شروع ہوگئی ، نیٹ پر فون پر کیوں کہ ہم جانتے تھے کہ دوسال بعد ہماری شادی ہو جائے گی۔ابھی دو سال ہی ہوئے تھے میرے گھر والوں نے رشتہ توڑدیا۔ میرے گھر والوں نے بہت سی باتوں کو ذہن میں رکھا ہوا ہے کہ(۱)جب میرے والدین لڑکی کے گھر گئے انھوں نے وہ احترام نہیں دیا جو ایک لڑکے کے والدین کو دینا چاہیے۔ جیسے اچھی طرح نہیں ملے، جہیز کا مسئلہ ہے۔ اور میرے والدین سوچتے ہیں کہ ......
6462 مناظرہم گزشتہ دوسال سے شادی شدہ ہیں اورہماری شادی محبت کی شادی ہے۔ در اصل میری ماں نے میرے ذہن میں اس طرح کا خیال پیدا کیا کہ اگر تم اچھے نمبرات حاصل کرو گے تومیں تماری اس پڑوسی لڑکی سے شادی کردوں گی۔ اس لیے میں اس سے بچپن سے محبت کرتا تھا بہت ہی ابتدائی عمر سے جب سے وہ ہمارے گھر ٹیوشن پڑھنے کے لیے آتی تھی کیوں کہ ہماری ماں ٹیچر ہیں۔ ایک دن وہ آئی تو گھر میں میرے والد کے علاوہ کوئی اور نہیں تھا۔اس نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ وہ بہت ہی معصوم تھی وہ ساتویں جماعت میں پڑھتی تھی وہ اس طرح کی کوئی چیز نہیں جانتی تھی ،اس نے ایسا دوتین مرتبہ کیا۔ اب جب کہ وہ جوان ہوچکی ہے اور اس کے بارے میں سوچتی ہے تووہ اعتراف کرتی ہے کہ جو کچھ اس نے کیا تھا وہ غلط تھا اس لیے وہ ان سے نفرت کرتی ہے حتی کہ میرے والدبھی شرم محسوس کرتے ہیں اور اس کا سامنا کرنا نہیں چاہتے ہیں ۔ اس نے ہمارے گاؤں کے لوگوں کے مجمع کے سامنے کہا کہ اس نے میرے لڑکے کوچھین لیا ہے میری ماں نے بھی اس کا تعاون کیا۔ اس لیے میری بیوی ان دونوں کو اپنی زندگی میں دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتی ہے۔ میں نے کسی نہ کسی طرح کوشش کی اور اس کو باور کرایا اور وہ متفق ہوگئی ہے اور ان تمام چیزوں کو اللہ کی خاطر معاف کرنے پرتیار ہوگئی ہے۔ اب میرے والدین اس کے اور اس کے والدین کے بارے میں غلط چیزیں کہتے رہتے ہیں ....
2529 مناظرکیا حلالہ کی غرض سے مرد اپنی بیوی کی بہن سے شادی کرسکتاہے؟
2618 مناظر