• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 152926

    عنوان: کیا خاوند بیوی کے پچھلے حصے میں باہر انزال کرسکتا ہے ؟

    سوال: سوال نمبر 1: کیا خاوند بیوی کے حیض کے دنوں کے دوران بیوی سے مشت زنی کرواسکتا ہے مطلب بیوی خاوند کے قطرے اپنے ہاتھوں سے نکال سکتی ہے ایام ماہواری کے دنوں میں؟ سوال نمبر2: کیا خاوند بیوی کے پچھلے حصے میں باہر قطرے نکال سکتا ہے مطلب نفس کو بیوی کے دبر میں داخل نہ کرے تو کیونکہ بیوی کے پیچھے سے ہمبستری کرنا حرام اور گناہ ہے ۔ سوال نمبر3: میں پردیس میں رہتا ہوں اور کافی عرصے سے مشت زنی کی بیماری میں مبتلا ہوں جو کے انتہائی بڑا گناہ اور گندہ فعل ہے اور اس سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن اس برے فعل اور گناہ سے نجات نہیں مل رہی براہ مہربانی اس گناہ سے بچنے کے لیے کوئی آسان اور مفید حل بتاہئں۔ امید کرتا ہوں کہ میرے سوالات آپ کو سمجھ میں آگئے ہوں گے ۔براہ مہربانی فرما کر قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 152926

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1048-996/sd=10/1438

    (۱) گنجائش ہے ۔

    (۲) اس کی بھی گنجائش ہے ۔

    (۳) یہ حرکت نہایت گھناوٴنی حرکت ہے ، حدیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے ، جسمانی صحت بھی اس کی وجہ سے خراب ہوجاتی ہے ، آپ ہمت سے کام لیں، اگر شادی ہوگئی ہے ، تو اہلیہ کو ساتھ میں رکھنے کی کوشش کریں ، اچھے کاموں میں مشغول رہیں، خالی نہ رہیں، فواحش و محرمات سے دور رہیں،بالخصوص نگاہوں کی خوب حفاظت کریں، کبھی کبھی روزہ بھی رکھ لیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند