معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 152116
جواب نمبر: 152116
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1253-1153/sn=11/1438
مہر جو شوہر کے ذمہ واجب الاداء ہے وہ اب مرحومہ بیوی کا ”ترکہ“ بن گیا یعنی مہر بھی بیوی کے دیگر متروکہ مال کی طرح ”ورثا“ کے درمیان حسب حصہ شرعیہ تقسیم ہوگا، اگر بیوی کے شرعی ورثاء (اولاد، والدین وغیرہ) کی تفصیل لکھی جاتی تو تقسیم شرعی بھی بتلائی جاسکتی تھی؛ البتہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شوہر بھی بیوی کا وارث ہے، اگر بیوی نے کوئی ا ولاد نہیں چھوڑی ہے تو پورے ترکے کا نصف شوہر کو ملے گا، اگر کوئی اولاد چھوڑی ہے تو ایک چوتھائی ترکہ شوہر کو ملے گا اور مابقیہ دیگر ورثاء کے درمیان تقسیم ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند