معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 15163
میری بیوی کے دونوں گردے فیل ہوچکے ہیں اور
گزشتہ چار سال سے ڈائیلیسس پر ہے۔ میری ماں کی عمر زیادہ ہے او روہ بھی بستر پر
ہیں۔ ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے اس وجہ سے میں نے اپنے چھوٹے لڑکے کو
اگلے ماہ شادی کرنے کے لیے تیار کیا ہے۔ ابھی اس نے اپنے کالج کی تعلیم مکمل کی ہے
اور اب تک وہ کما نہیں رہا ہے۔ میں شادی کے تمام اخراجات کو برداشت کرنے کے لیے
تیار ہوں۔ میرے پاس سونے کے زیورات ہیں جس کو میں پہلے ہی اس کو دے چکا ہوں بطور
تحفہ کے۔ حدیث کے حوالہ سے برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کہ کیا میرے لڑکے کو
ہدیہ کیا گیا زیور، بطور مہر کے اس کی نئی بیوی کو دیا جاسکتاہے یا نہیں؟ اگر
نہیں، تو برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔برائے کرم میری بیوی او رماں کے لیے دعا
کریں۔
میری بیوی کے دونوں گردے فیل ہوچکے ہیں اور
گزشتہ چار سال سے ڈائیلیسس پر ہے۔ میری ماں کی عمر زیادہ ہے او روہ بھی بستر پر
ہیں۔ ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے اس وجہ سے میں نے اپنے چھوٹے لڑکے کو
اگلے ماہ شادی کرنے کے لیے تیار کیا ہے۔ ابھی اس نے اپنے کالج کی تعلیم مکمل کی ہے
اور اب تک وہ کما نہیں رہا ہے۔ میں شادی کے تمام اخراجات کو برداشت کرنے کے لیے
تیار ہوں۔ میرے پاس سونے کے زیورات ہیں جس کو میں پہلے ہی اس کو دے چکا ہوں بطور
تحفہ کے۔ حدیث کے حوالہ سے برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کہ کیا میرے لڑکے کو
ہدیہ کیا گیا زیور، بطور مہر کے اس کی نئی بیوی کو دیا جاسکتاہے یا نہیں؟ اگر
نہیں، تو برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔برائے کرم میری بیوی او رماں کے لیے دعا
کریں۔
جواب نمبر: 15163
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1757=1419/ھ
آپ نے لڑکے کو ہدیہ کردیا، وہ اگر بعد قبضہ اپنی بیوی کو ادائے مہر میں دیدے تو یہ صورت درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند