• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 150900

    عنوان: ایجاب و قبول میں اتحاد مجلس کی شرط

    سوال: سوال: فون پر نکاح کے مسئلہ میں جیسا کہ اور بہت سے دیگر دارالافتاء کے فتاوے ہیں کہ فون پر ایجاب و قبول اتحاد مجلس نہ ہونے کی وجہ قابل قبول نہیں ۔ سے پوچھے گئے ایک سوال نمبر 923 میں بھی اسی طرح جواب دیا گیا ہے ۔ دریافت طلب امر یہ کہ ایجاب وقبول کیلئے اتحاد مجلس کی جوشرط لگائی جاتی ہے وہ کس نص شرعی سے ثابت ہے ؟ کیونکہ بعض حضرات نے فون اسکائپ وغیرہ اور کانفرنس کال کے ذریعہ نکاح کو جائز قراردیا ہے ۔ اسکائپ ، کانفرنس کال ، لائیو ویڈیو کانفرنس وغیرہ میں بظاہر حسی طور پر اتحاد مجلس متحقق نظر نہیں آتی مگر حکما تو ممکن لگتی ہے ۔ اس لئے گذارش ہے کہ اتحاد مجلس کے منصوص ہونے دلیل واضح فرمائیں۔اور جو حضرات فون پر نکاح کے جائز ہونے کے قائل ہیں ان کے خلاف بھی دلیل مل جائے ۔ فون پر نکاح کے جواز کی لنک http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/966/0/

    جواب نمبر: 150900

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1019-1422/M=2/1439

    نکاح کی صحت کے لیے یہ شرط ہے کہ ایجاب وقبول کو دو ایسے گواہوں نے بلاکسی اشتباہ وتلبیس کے سنا ہو جو خود مجلس عقد میں موجود ہوں؛ تاکہ وہ بوقت ضرورت گواہی دے سکیں، اور اسکائپ، کانفرنس کال، لائیو ویڈیو کانفرنس وغیرہ میں ایسا نہیں؛ کیوں کہ یہاں تلبیس واشتباہ کے کافی مواقع موجود ہیں اور مختلف مناظر کو مصنوعی طریقے پر ایک دوسرے سے منسلک کرنے کی گنجائش ہونے کے ساتھ ساتھ اتحاد مجلس بھی مفقود ہے جو کہ صحت نکاح کے لیے شرط صحت ہے، چنانچہ علامہ کاسانی علیہ الرحمة بدائع الصنائع میں اتحاد مجلس کی وضاحت کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں: ”وأما الذي یرجع إلی مکان العقد فواحد وہو اتحاد المجلس بأن کان الإیجاب والقبول في مجلس واحدٍ“ یعنی متعاقدین کا کلام ایک ہی زمانہ اور ایک ہی مکان میں مربوط ہو اور یہ بات ویڈیو کانفرنسنگ وغیرہ کے ذریعہ نکاح کرنے میں نہیں پائی جاتی؛ لہٰذا اسکائپ، کانفرنس کال، لائیو ویڈیو کانفرنس وغیرہ کے ذریعہ نکاح منعقد نہ ہوگا۔ وأما الذي یرجع إلی مکان العقد فواحد وہو اتحاد المجلس الخ بدائع: ۴/ ۳۲۴، ط: زکریا وکذا في البحر: ۳/ ۱۴۸، ط: زکریا وکذا في الدر مع الرد: ۴/۸۷-۹۱، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند