معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 150706
جواب نمبر: 15070631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 900-890/sn=8/1438
اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ نکاح کا ایجاب وقبول تو بعد میں کسی مجلس واحد میں ہو؛ لیکن لڑکا مہر کی رقم اس سے پانچ روز پہلے ہی لڑکی کو بھجوادے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر لڑکا بہ خوشی مہر پہلے بھیج دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ جائز ہے اس سے نکاح پر کوئی اثر نہ پڑے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کلما کی قسم کی صورت میں نکاح کی صورت
1566 مناظرعزل کرنا مکروہ ہے یا حرام؟
3074 مناظرنکاح
کے بعد اگر بیوی سے صحبت نہ ہو کسی وجہ سے تو کیا ولیمہ جائز ہے یا نہیں؟ (۲)کیا اسلام میں مشت زنی
کرنا صحیح ہے؟ اگر کوئی اسے کرے تو کیا کفارہ ہے؟
میں اسلامی تعلیمات کے مطابق آپ کی رہنمائی چاہتاہوں۔ میں پاکستان میں رہتاہوں اورلڑکی میکسیکو میں رہتی ہے جو کہ مسلمان ہے، کیا ہم انٹرنیٹ پر نکاح کرسکتے ہیں اورکیسے؟ اگر اس کے علاوہ اس سے نکاح کرنے کا کوئی متبادل طریقہ ہو تو مجھے بتائیں؟
1654 مناظر