• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 15013

    عنوان:

    مجھے تین لڑکیاں ہیں ایک کی عمر نو سال، دوسری کی چار سال تیسرے کی چھ مہینہ ہے۔ میری تینوں لڑکیاں آپریشن سے ہوئی ہیں۔ اب میری بیوی کو آپریشن ہو گیا ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ اب یہ آگے ماں نہیں بن سکتی ہے۔ مجھے ایک وارث کی ضرورت ہے ،مجھے لڑکا چاہیے۔ میری عمر بتیس سال ہے۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ مجھے دوسری شادی کرنی چاہیے یا کسی کو گود لے لینا چاہیے؟

    سوال:

    مجھے تین لڑکیاں ہیں ایک کی عمر نو سال، دوسری کی چار سال تیسرے کی چھ مہینہ ہے۔ میری تینوں لڑکیاں آپریشن سے ہوئی ہیں۔ اب میری بیوی کو آپریشن ہو گیا ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ اب یہ آگے ماں نہیں بن سکتی ہے۔ مجھے ایک وارث کی ضرورت ہے ،مجھے لڑکا چاہیے۔ میری عمر بتیس سال ہے۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ مجھے دوسری شادی کرنی چاہیے یا کسی کو گود لے لینا چاہیے؟

    جواب نمبر: 15013

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1246=1246/م

     

    کسی بچے کو گود لینے سے وہ صلبی بیٹا نہیں بن جائے گا اور نہ وہ شرعی وارث کہلائے گا، لہٰذا اس مقصد سے کسی کو گود لینا بے سود ہے، اور اگر نرینہ اولاد کے حصول کی خاطر دوسری شادی کریں تو ضروری نہیں کہ آپ کی خواہش پوری ہی ہوجائے، اس لیے کہ ہوسکتا ہے دوسری بیوی سے بھی لڑکی ہی پیدا ہو یا کچھ بھی نہ ہو، پھر دونوں بیویوں میں مساوات قائم رکھنا اور حقوق کی ادائیگی مکمل طور پر کرنا بھی ایک مشکل امر ہے، اس لیے بہتر یہ ہے کہ لڑکیوں ہی پر صبر کرلیں کہ دنیا ہرخواہش کے پوری ہونے کی جگہ نہیں، ہوسکتا ہے کہ اسی میں آپ کے لیے دنیا اور آخرت کی بھلائی پوشیدہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند