معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 149614
جواب نمبر: 14961401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 800-765/M=7/1438
جی ہاں، محرم کے مہینے میں نکاح کیا جاسکتا ہے، آپ کو اس میں تردد کیوں ہے؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مفتی صاحب میری لڑکی کی شادی دو سال پہلے
ہوئی اور ایک سال کا اس کا ایک بچہ ہے۔ وہ ہمارے یہاں اپنے بچہ کی ڈلیوری کے لیے
آئی تھی اور تبھی سے ہمارے ساتھ رہ رہی ہے۔ ہمارا داماد سعودی عربیہ گیا ہے اور نہ
ہی اس کو فون کررہا ہے اور نہ ہی اس کو اور نہ ہی اس کے بچہ کو نان و نفقہ دے رہا
ہے ۔ اس کے ساس اور سسر بھی کوئی دیکھ بھال نہیں کررہے ہیں اور اس سے بغیر کسی وجہ
کے بات بھی نہیں کررہے ہیں۔ شریعت کے مطابق اس کا کیا حق ہے؟ کیا وہ نان و نفقہ کی
مانگ کرسکتی ہے اور اپنے شوہر سے علیحدہ مکان مانگنے کا حق رکھتی ہے اپنے ساس اور
سسر کے پاس واپس نہ جانے کے لیے؟ کیوں کہ وہ محسوس کرتی ہے کہ اس کے دکھ کا اصل
سبب یہ ہے کہ اس کا شوہر صرف اپنے گھر والوں کی دیکھ بھال کرتا ہے اور اس کی بغیر
کسی معقول وجہ کے کوئی بھی دیکھ بھال نہیں کرتا ہے۔