• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 14902

    عنوان:

    میں بیرون ملک رہتاہوں اور میری بیوی انڈیا میں رہتی ہے۔ جیسا کہ ہم ایک سال سے ایک دوسرے سے دور ہیں اس کے ساتھ جماع کرنے کا خیال ظاہراً میرے ذہن میں آتا ہے۔ کیا اس کے بارے میں سوچنا گناہ ہے؟ کبھی اس کی وجہ سے میں اپنے عضو مخصوص کو بستر پر رگڑتا ہوں (ہاتھ سے نہیں) جس سے منی خارج ہوجاتی ہے۔برائے کرم آپ مجھ کو اس طرح کے عمل کا عذاب بتائیں تاکہ میں اپنے آپ کو اس عذاب کو جاننے کے بعد روک سکوں؟

    سوال:

    میں بیرون ملک رہتاہوں اور میری بیوی انڈیا میں رہتی ہے۔ جیسا کہ ہم ایک سال سے ایک دوسرے سے دور ہیں اس کے ساتھ جماع کرنے کا خیال ظاہراً میرے ذہن میں آتا ہے۔ کیا اس کے بارے میں سوچنا گناہ ہے؟ کبھی اس کی وجہ سے میں اپنے عضو مخصوص کو بستر پر رگڑتا ہوں (ہاتھ سے نہیں) جس سے منی خارج ہوجاتی ہے۔برائے کرم آپ مجھ کو اس طرح کے عمل کا عذاب بتائیں تاکہ میں اپنے آپ کو اس عذاب کو جاننے کے بعد روک سکوں؟

    جواب نمبر: 14902

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1436=185k

     

    آپ بیوی کو ساتھ رکھنے کاانتظام کریں اس کے لئے دعا بھی کریں۔ غلبہ شہوت میں مذکورہ عمل اتفاقاً کبھی ہوجائے تو توبہ کرلیں۔ اس کی عادت نہ ڈالیں کہ اس سے قوی کمزور ہوتے ہیں قوت مردانگی میں ضعف آجاتا ہے اور اپنی طاقت کو بے محل رائیگاں کرنا ہے۔ قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے جو اپنی شرم گاہوں کو حرام سے محفوظ رکھنے والے ہیں لیکن اپنی بیوی سے یا اپنی شرعی لونڈیوں سے حفاظت نہیں کرتے کیوں کہ ان پر اس میں کوئی الزام نہیں ہاں جو اس کے علاوہ اور جگہ شہوت رانی کا طلبگار ہو ایسے لوگ حد شرعی سے نکلنے والے ہیں۔ (سورہٴ معارج، آیت: ۳۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند