• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 148242

    عنوان: بغیر کسی وجہ كے طلاق كا مطالبہ كرنے والی عورت پر جنت کی خوشبو بھی حرام ہے

    سوال: کوئی عورت اگر طلاق لینا چاہتی ہے اپنے شوہر سے تو کیا وہ طلاق لے سکتی ہے؟ وہ عورت اپنے شوہر کے ساتھ آگے زندگی گذارنا نہیں چاہتی ہے ، اگر طلاق لے سکتی ہے تو اس کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ واضح رہے شوہر طلاق کے لیے تیار نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 148242

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 557-575/L=5/1438

    بغیر کسی وجہ کے عورت کا اپنے شوہر سے طلاق یا خلع کا مطالبہ کرنا جائز نہیں، حدیث شریف میں اس پر سخت وعید آئی ہے۔ قال علیہ السلام: أیما امرأة سألت زوجہا طلاقًا في غیر ما بأس فحرام علیہا رائحة الجنة (مشکاة: ۲/ ۲۸۳) ”جو عورت بغیر کسی وجہ کے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے تو اس پر جنت کی خوشبو بھی حرام ہے“ (مشکاة: ۲/ ۲۸۳)

    البتہ زوجین کے درمیان اختلاف شدید ہوجائے اور زوجین کا اللہ رب العزت کے قائم کردہ حدود پر برقرار رہنا دشوار ہوجائے تو ایسی صورت میں عورت کے لیے طلاق یا خلع کے مطالبہ کی گنجائش ہے، واضح رہے کہ طلاق کا اختیار صرف مرد (شوہر) کو ہے اسی طرح خلع میں بھی زوجین کی رضامندی ضروری ہے، اس کے بغیر صرف کورٹ سے طلاق یا خلع کا کاغذ لے لینا کافی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند