• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 146165

    عنوان: كیا سالی یا سالے کی لڑکی کو شہوت کی نظر سے دیكھنے سے نکاح میں فرق پڑتا ہے؟

    سوال: (۱) اگر کوئی اپنی سالی یا سالے کی لڑکی کو شہوت کی نظر سے دیکھے تو کیا نکاح میں فرق پڑتا ہے؟ (۲) اور کوئی آدمی ایک لڑکی کو شہوت کی نظر سے دیکھے اور بعد میں پتا چلے کہ اس لڑکی کو اپنی بیوی نے دودھ پلایا تھا، نکاح میں فرق پڑتا ہے؟

    جواب نمبر: 146165

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 121-085/Sd=2/1438

    (۱) سالی یا سالی کی لڑکی کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا ناجائز اور گناہ ہے؛ تاہم اس کی وجہہ سے نکاح میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    (۲) جی نہیں! محض شہوت کی نگاہ سے دیکھنے سے نکاح میں کوئی اثر نہیں پڑے گا؛ البتہ اپنی رضاعی بیٹی کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا سخت ناجائز اور فتنے کا سبب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند