• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 145895

    عنوان: گھر كے ذمے دار شادی كے كسی پیغام پر دھیان نہیں دیتے‏، صبر كا دامن چھوٹا جاتا ہے‏، كوئی حل بتائیں!

    سوال: اس طرح سے میرا امتحان ہوتاہے کہ میر ا صبر چھوٹ جاتاہے اور میں ذہنی دباؤ میں آجاتی ہوں۔ میں جانتی ہوں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور مجھے اللہ پر پورا یقین ہے، مگر دنیا چونکہ دارلاسباب ہے، مجھے لگتاہے کہ مناسب قدم نہ اٹھانے کی وجہ سے میری زندگی برباد ہوسکتی ہے۔ مسئلہ میرے نکاح کا ہے، میرے والدین کو معلوم نہیں ہے کہ رشتہ کے بارے میں کیسے بات کریں، اس لیے یہ سوال سے باہر ہے۔ میرے بھائی گھر کے ہیڈ ہیں،مگر وہ مجھ سے اتنا حسد کرتے ہیں کہ کسی پیغام پر دھیان نہیں دیتے ہیں(جان بوجھ کر)،اور میری عمر بڑھتی جارہی ہے ، کبھی کبھار وہ والدین کو سمجھاتے ہیں کہ مطلقہ ہونے سے بہتر ہے کہ تنہائی کی زندگی گذاری جائے، بہت سے سارے واقعات سے، جن کو میں یہاں نہیں لکھ سکتی، واضح ہوگیاہے کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ میری شادی ہو، وہ اس بارے میں بات کرنے سے بچتے ہیں، اور جب والدین ان کو کچھ کہتے ہیں تو وہ خاموش رہتے ہیں۔ وہ گھر کی ذمہ دارایاں اٹھاتے ہیں اور دیندار بھی ہیں۔ میرے گھر کے آس پڑوس الگ الگ قسم کے ہیں اور کوئی رشتہ دار بھی نہیں ہے جو اس مسئلہ کو حل کرے، مجھے یقین ہے کہ یہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے، اور اللہ جو چاہے وہی ہوسکتاہے ، خواہ کوئی بھی آپ کے خلاف سازش کرے، لیکن میں بھی ایک انسان ہوں، اور کبھی کبھار مایوس ہوجاتی ہوں، میں محسوس کرتی ہوں اگر کوئی کوشش نہ کرے تو اللہ تعالی نہیں دیتاہے، میرے گھروالے چونکہ میری شادی کے لیے کچھ نہیں کررہے ہیں اس لیے مجھے احساس ہوتاہے کہ تنہا رہنا میرے مقدر کا حصہ ہے، میں اس بارے میں اپنے والدین سے یا کسی سے بات نہیں کرسکتی ، کیوں کہ مجھے شرم آتی ہے، اس لیے ایسا کوئی مشورہ نہ دیں۔ یہ گھر کا پس منظر ہے۔ میں یہی کوشش کرسکتی ہوں کہ اللہ سے بہت زیادہ دعا کروں اور میں یہ کرتی ہوں، اور وظائف پڑھتی ہوں۔براہ کرم،کچھ بتائیں کہ میرے بھائی مجھ سے حسد نہ کریں۔ کوئی وظیفہ بتائیں کہ میرے والدین اپنی ذمہ داری کو سمجھ سکیں۔ یہ میری درخواست ہے کہ جواب دیں۔ نیز اس کا جواب دیں کہ؛ اللہ دیتاہے جب بندہ کوشش کرتاہے ، مگر جب سوال کسی کی زندگی کا ہے اور کوشش دوسروں کے ذمے ہے جو بہت کوتاہی کرتے ہیں تو کیا اللہ ان کی ناکوشش کے باوجود اچھا فیصلہ کرسکتاہے اس پہلے شخص کے آڑ میں جو ظاہری کوشش تو نہیں کرتا، کیوں کہ اس کے بس میں نہیں ، لیکن دعا کرسکتاہے۔براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 145895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 696-655/L=6/1438

    آپ گھبرائیں نہیں ان شاء اللہ آپ کی خواہش ضرور پوری ہوگی، آپ عشاء کی نماز کے بعد اول وآخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھنے کے بعد گیارہ سو گیارہ مرتبہ ”یَا لَطِیْفُ“ پڑھ لیا کریں اور پڑھتے وقت جلد از جلد رشتہ ہوجانے اور والدین وبھائی کے مہربان ہونے کا خیال رکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند