• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 14524

    عنوان:

    میں اپنے ایک بازو سے معذور ہوں۔ کسی نے شادی کا وعدہ کیا تو میں نے ہاں کردی۔ وہ آزاد خیال تھا جو مجھے بالکل پسند نہیں تھا۔ میں اپنے ڈر کی وجہ سے خاموش تھی۔ میں نے بڑا چاہا کہ وہ شادی کرلے لیکن ہماری شادی نہ ہوسکی۔ رفتہ رفتہ اس کا رویہ بدلنا شروع ہوگیا۔ وہ کبھی میری شکل کا مذاق اڑاتا اور کبھی تو گالیاں بھی نکال دیتا۔ ایک روز میں نے اس کی ایک ویب سائٹ دیکھی جس میں اس نے ننگی عورتوں کی تصویر لگا رکھی تھی۔ میں نے اسے صاف کہہ دیا کہ یہ سب چھوڑ کر شریف لوگوں کی طرح شادی کرو، جواباً اس نے وہ کچھ کہا کہ اگر کوئی اور ہوتا تو شاید زندہ نہ ہوتا۔ اس کے بعد میں نے اسے چھوڑ دیا۔ مولانا صاحب میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو لوگ کسی سے وعدہ کرکے یوں دھوکا دیتے ہیں کیا خدا ان کو یوں ہی چھوڑ دے گا، بے شک اس کی بنیاد حرام تعلق ہی کیوں نہ ہو؟ دوسرا یہ اسلام معذور لوگوں کے نکاح کے بارے میں کیا کہتاہے کیوں کہ وہ بھی تو معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں؟

    سوال:

    میں اپنے ایک بازو سے معذور ہوں۔ کسی نے شادی کا وعدہ کیا تو میں نے ہاں کردی۔ وہ آزاد خیال تھا جو مجھے بالکل پسند نہیں تھا۔ میں اپنے ڈر کی وجہ سے خاموش تھی۔ میں نے بڑا چاہا کہ وہ شادی کرلے لیکن ہماری شادی نہ ہوسکی۔ رفتہ رفتہ اس کا رویہ بدلنا شروع ہوگیا۔ وہ کبھی میری شکل کا مذاق اڑاتا اور کبھی تو گالیاں بھی نکال دیتا۔ ایک روز میں نے اس کی ایک ویب سائٹ دیکھی جس میں اس نے ننگی عورتوں کی تصویر لگا رکھی تھی۔ میں نے اسے صاف کہہ دیا کہ یہ سب چھوڑ کر شریف لوگوں کی طرح شادی کرو، جواباً اس نے وہ کچھ کہا کہ اگر کوئی اور ہوتا تو شاید زندہ نہ ہوتا۔ اس کے بعد میں نے اسے چھوڑ دیا۔ مولانا صاحب میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو لوگ کسی سے وعدہ کرکے یوں دھوکا دیتے ہیں کیا خدا ان کو یوں ہی چھوڑ دے گا، بے شک اس کی بنیاد حرام تعلق ہی کیوں نہ ہو؟ دوسرا یہ اسلام معذور لوگوں کے نکاح کے بارے میں کیا کہتاہے کیوں کہ وہ بھی تو معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں؟

    جواب نمبر: 14524

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1317=1064/د

     

    بظاہر تو اس شخص نے آپ کو دھوکہ دیا، لیکن حقیقت کی نظر سے دیکھیں تو وہ شخص جس کے اندر ناگفتہ بہ خرابیوں کا مشاہدہ آپ نے خود کرلیا ہے اس کے سے اللہ تعالیٰ نے آپ کی حفاظت فرمائی، اگر وہ ایفائے وعدہ کربھی دیتا مگر آپ کی ازدواجی زندگی سوہانِ روح بن جاتی تو کس قدر تکلیف دہ بات ہوتی، لہٰذا اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کہ اس نے آپ کو ایسے غلط آدمی کے چنگل میں پھنس جانے سے محفوظ رکھا، اور آپ پر کوئی الزام بھی نہیں آیا، الزام اسی پر آیا کہ اس نے ایفائے وعدہ نہ کرکے دھوکہ دہی کی ہے۔ باقی اس دوران جو کچھ آپ کو صبر وتحمل کرنا پڑا یا اس کے وعدہ وفا نہ کرنے کی وجہ سے تکلیف ہوئی یا بنا بنایا رشتہ ختم ہونے کا صدمہ ہوا، ان سب کو اللہ تعالیٰ کا فیصلہ سمجھنے اور صبر کرنے پر آپ کو بہترین اجر و ثواب ملے گا۔

    (۲) یقینا معذور لوگ بھی معاشرہ کا حصہ ہیں اور ہرایک کو اس کے مناسب جوڑا اللہ تعالیٰ عطا فرماتے ہیں، اصل خوبی اخلاق و کردار کی خوبی ہے جو تمام خوبیوں سے بڑھ کر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند