• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 13657

    عنوان:

    اسلام میں شادی کے بعد دولہا ولیمہ کا انتظام کرتا ہے جو کہ سنت ہے۔ لیکن ان دنوں دلہن کے والدین بھی ولیمہ کرتے ہیں اور وہ بہت سارے لوگوں کو تقریباً پانچ سو سے ہزار لوگوں کو مدعو کرتے ہیں۔ کیا دلہن کے والدین ولیمہ کرسکتے ہیں؟ کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ اگر کوئی شخص ہمیں اس طرح کی دعوت میں مدعو کرتاہے تو کیاہمیں اس میں شریک ہونا چاہیے یا نہیں؟ اس معاملہ میں قرآن او رحدیث کی کیا رہنمائی ہے، برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں؟

    سوال:

    اسلام میں شادی کے بعد دولہا ولیمہ کا انتظام کرتا ہے جو کہ سنت ہے۔ لیکن ان دنوں دلہن کے والدین بھی ولیمہ کرتے ہیں اور وہ بہت سارے لوگوں کو تقریباً پانچ سو سے ہزار لوگوں کو مدعو کرتے ہیں۔ کیا دلہن کے والدین ولیمہ کرسکتے ہیں؟ کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ اگر کوئی شخص ہمیں اس طرح کی دعوت میں مدعو کرتاہے تو کیاہمیں اس میں شریک ہونا چاہیے یا نہیں؟ اس معاملہ میں قرآن او رحدیث کی کیا رہنمائی ہے، برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں؟

    جواب نمبر: 13657

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 989=989/م

     

    شادی کے موقع پر لڑکی والوں کی طرف سے دعوت کا اہتمام نہ سنت ہے، نہ مستحب، بلکہ اگر یہ دعوت خرابیوں پر مشتمل ہو، مثلاً رسم کی پابندی، نام ونمود، معاشرتی دباوٴ، حیثیت سے زائد خرچ واسراف وغیرہ تو پھر ناجائز ہے، اور ایسی دعوت میں شرکت سے احتراز کرنا چاہیے، ہاں اگر دعوت منکرات سے پاک ہو اور شرعی حدود میں رہ کر کی جائے تو جائز ہے اور شرکت کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند