معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 13549
میرے والد صاحب میری بہن شادی کا کوئی
مناسب رشتہ تلاش کررہے ہیں۔ ان کو ایک سول انجینئر ملا ہے جو کہ پاکستان کے کسی
مقامی بینک میں کام کرتا ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں چونکہ بینک کی ملازمت ربو کی تنخواہ
کا سبب بنتی ہے اس لیے یہ شادی صحیح نہیں ہے، کیوں کہ ربو واضح طور پر حرام ہے۔ ہم
لڑکے اور اور اس کے گھر والوں سے مطمئن ہیں۔ برائے کرم ہماری رہنمائی کریں اس بارے
میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
میرے والد صاحب میری بہن شادی کا کوئی
مناسب رشتہ تلاش کررہے ہیں۔ ان کو ایک سول انجینئر ملا ہے جو کہ پاکستان کے کسی
مقامی بینک میں کام کرتا ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں چونکہ بینک کی ملازمت ربو کی تنخواہ
کا سبب بنتی ہے اس لیے یہ شادی صحیح نہیں ہے، کیوں کہ ربو واضح طور پر حرام ہے۔ ہم
لڑکے اور اور اس کے گھر والوں سے مطمئن ہیں۔ برائے کرم ہماری رہنمائی کریں اس بارے
میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 13549
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 897=712/ل
اگر وہ لڑکا اس بات پر راضی ہوجائے کہ وہ دوسری جائز ملازمت کی کوشش کرے گا اور دوسری ملازمت ملتے ہی اس بینک کی ملازمت کو ترک کردے گا تو آپ اپنی بہن کی شادی اس سے کرسکتے ہیں، بصورت انکار اس سے شادی کرنا مناسب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند