• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 13011

    عنوان:

    میرے شوہر یو این مشن میں کام کرتے ہی، ہم لوگ ایک ساتھ نہیں رہ رہے ہیں، اب جب میں اپنے گھر سے باہر جاتی ہوں اور مردوں کویا جوڑوں کو دیکھتی ہوں تو میں اپنے شوہر کی کمی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ میری شاد ی کو تقریباً دس سال ہوچکے ہیں ، میں اپنے شوہر سے بہت زیادہ محبت کرتی ہوں۔ دوسری بات یہ کہ کبھی واقعی ان کے بغیر رہنا میرے لیے بہت زیادہ مشکل ہوجاتا ہے کیوں کہ میں جسمانی طور پران کی کمی محسوس کرتی ہوں نیز جذباتی طور پر بھی اور عام طور پر بھی۔ وہ بہت اچھے شوہر ثابت ہوئے ہیں اور دوست بھی۔ میں صبر کرنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن کبھی پریشانی میں پڑجاتی ہوں۔ وہ بھی مجھ سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں لیکن ان کو اپنے اوپر کنٹرول ہے۔ میں اپنے آپ کو مصروف رکھتی ہوں اور نیز میرے بچے بھی ہیں لیکن پھر بھی مجھ کو ان کی کمی کا احساس ہوتا ہے اور اس کے بعد میرے اندر طرح طرح کے خیالات آتے ہیں، جس کے بارے میں میرا خیال ہے کہ گناہ گارانہ ہیں۔ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔

    سوال:

    میرے شوہر یو این مشن میں کام کرتے ہی، ہم لوگ ایک ساتھ نہیں رہ رہے ہیں، اب جب میں اپنے گھر سے باہر جاتی ہوں اور مردوں کویا جوڑوں کو دیکھتی ہوں تو میں اپنے شوہر کی کمی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ میری شاد ی کو تقریباً دس سال ہوچکے ہیں ، میں اپنے شوہر سے بہت زیادہ محبت کرتی ہوں۔ دوسری بات یہ کہ کبھی واقعی ان کے بغیر رہنا میرے لیے بہت زیادہ مشکل ہوجاتا ہے کیوں کہ میں جسمانی طور پران کی کمی محسوس کرتی ہوں نیز جذباتی طور پر بھی اور عام طور پر بھی۔ وہ بہت اچھے شوہر ثابت ہوئے ہیں اور دوست بھی۔ میں صبر کرنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن کبھی پریشانی میں پڑجاتی ہوں۔ وہ بھی مجھ سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں لیکن ان کو اپنے اوپر کنٹرول ہے۔ میں اپنے آپ کو مصروف رکھتی ہوں اور نیز میرے بچے بھی ہیں لیکن پھر بھی مجھ کو ان کی کمی کا احساس ہوتا ہے اور اس کے بعد میرے اندر طرح طرح کے خیالات آتے ہیں، جس کے بارے میں میرا خیال ہے کہ گناہ گارانہ ہیں۔ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 13011

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 849=798/ب

     

    شادی پاکدامنی کے لیے کی جاتی ہے، لہٰذا شادی کے بعد میاں بیوی کا ساتھ رہنا ضروری چیز ہے، ایک عورت بنا اپنے شوہر کے زیادہ سے زیادہ چار مہینے تک برداشت کرسکتی ہے، چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے اس بات کی تحقیق کی تھی جب انھوں نے دورانِ گشت ایک عورت کی زبان سے یہ بات سنی تھی جس میں وہ عورت اپنے شوہر کی جدائیگی کی وجہ سے شکورہ کررہی تھی لو لا اللہ تخشی عواقبہ = لزحزح من ہذا السریر جوانبہ لہٰذا آپ اپنے شوہر سے مطالبہ کریں کہ آپ کو ساتھ رکھنے کا بندو بست کریں، جب تک بند وبست نہ ہوسکے یہ دعا کثرت کے ساتھ پڑھاکریں، وَقُلْ رَّبِّ اَعُوْذُبِکَ مِنْ ہَمَزَاتِ الشِّیَاطِیْنِ وَاَعُوْذُبِکَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ (اعمال قرآنی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند