• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 12325

    عنوان:

    ایک لڑکے نے ایک لڑکی سے دو لڑکوں عمر اور بکر کے سامنے نکاح کیا۔عمر او ربکر کو پہلے معلوم نہیں تھا کہ نکاح ہوگا۔لڑکا اور لڑکی کو نکاح کرنا تھا۔لڑکا اور عمر اور بکر لڑکی کے گھر میں بیٹھے چائے پی رہے تھے، کیوں کہ لڑکی عمر کی بہن ہے ، اور بکر اور لڑکا کی کزن ہے۔لڑکے نے لڑکی سے کہا کہ ہمارے لیے پانی لاؤ۔ جب وہ پانی لائی تو لڑکے نے کہا بیٹھو آپ سے ایک بات پوچھنی ہے۔ لڑکے نے کہا ?میں تم سے نکاح کرتا ہوں دس ہزار مہر پر دو ہزار ابھی لے لو باقی واجب الادا ہیں۔ تمہیں قبول ہے?؟ لڑکی نے کہا ہاں قبول ہے۔ ان الفاظ کو لڑکی کے بھائی جو کہ انیس سال کا ہے اوربکر نے جو کہ ستائیس سال کا ہے دونوں نے سنا۔ لڑکا اور لڑکی ہم کفو ہیں ۔لڑکا بی اے پاس ہے، لیکن نوکری نہیں کررہا ہے، باقی ہر لحاظ سے لڑکی کے ہم کفو ہے۔ لڑکی کی عمر چودہ سال ہے لیکن بالغ ہے لڑکے کی عمر چھبیس سال ہے۔ کیا یہ نکاح صحیح ہے یا نکاح نہیں ہوا؟ لڑکا اگر چاہے تو مزدوری کر سکتاہے او رلڑکی کے نان نفقہ کا بندوبست بھی کرسکتا ہے۔ اگر لڑکا کے گھر والوں کی بے عزتی نہ ہو نکاح کی تجدید کرے کہ سب لوگوں کو خبر ہو کہعام طریقے سے نکاح ہوا۔ تو تجدید کا کوئی گناہ تو نہیں ہوگا

    سوال:

    ایک لڑکے نے ایک لڑکی سے دو لڑکوں عمر اور بکر کے سامنے نکاح کیا۔عمر او ربکر کو پہلے معلوم نہیں تھا کہ نکاح ہوگا۔لڑکا اور لڑکی کو نکاح کرنا تھا۔لڑکا اور عمر اور بکر لڑکی کے گھر میں بیٹھے چائے پی رہے تھے، کیوں کہ لڑکی عمر کی بہن ہے ، اور بکر اور لڑکا کی کزن ہے۔لڑکے نے لڑکی سے کہا کہ ہمارے لیے پانی لاؤ۔ جب وہ پانی لائی تو لڑکے نے کہا بیٹھو آپ سے ایک بات پوچھنی ہے۔ لڑکے نے کہا ?میں تم سے نکاح کرتا ہوں دس ہزار مہر پر دو ہزار ابھی لے لو باقی واجب الادا ہیں۔ تمہیں قبول ہے?؟ لڑکی نے کہا ہاں قبول ہے۔ ان الفاظ کو لڑکی کے بھائی جو کہ انیس سال کا ہے اوربکر نے جو کہ ستائیس سال کا ہے دونوں نے سنا۔ لڑکا اور لڑکی ہم کفو ہیں ۔لڑکا بی اے پاس ہے، لیکن نوکری نہیں کررہا ہے، باقی ہر لحاظ سے لڑکی کے ہم کفو ہے۔ لڑکی کی عمر چودہ سال ہے لیکن بالغ ہے لڑکے کی عمر چھبیس سال ہے۔ کیا یہ نکاح صحیح ہے یا نکاح نہیں ہوا؟ لڑکا اگر چاہے تو مزدوری کر سکتاہے او رلڑکی کے نان نفقہ کا بندوبست بھی کرسکتا ہے۔ اگر لڑکا کے گھر والوں کی بے عزتی نہ ہو نکاح کی تجدید کرے کہ سب لوگوں کو خبر ہو کہعام طریقے سے نکاح ہوا۔ تو تجدید کا کوئی گناہ تو نہیں ہوگا

    جواب نمبر: 12325

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 827=691/د

     

    صورت مسئولہ میں نکاح تو منعقد ہوگیا مگر جو طریقہ اختیار کیا وہ اچھا نہیں مذکورہ مصلحت سے تجدید نکاح علی الاعلان بھی کرسکتے ہیں کوئی گناہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند