• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 12103

    عنوان:

    میں مندرجہ ذیل سوالوں کا جواب جاننا چاہتاہوں۔ (۱)ہمارے یہاں کے رواج کے مطابق جب شادی ہوتی ہے تو لڑکا او رلڑکی کے ماں باپ او ررشتہ دار لڑکا او رلڑکی کو دیکھ کر شادی کا رشتہ پکا کردیتے ہیں۔ نہ ہی لڑکی کو لڑکا دکھایا جاتا ہے او رنہ ہی لڑکا کو لڑکی اور نہ ہی بات کرائی جاتی ہے لیکن جب نکاح ہوتا ہے تو صرف لڑکی اور لڑکا کی مرضی پوچھی جاتی ہے۔ اب آپ بتائیں کہ ایسے حالات میں کہ دونوں نے نہ تو ایک دوسرے کو دیکھا او رنہ ہی بات کی کس بنیاد پر نکاح میں اپنی منظوری دیں جب کہ ان کو نکاح کے بعد تا عمر ساتھ رہنا ہے؟ یہ بھی بتائیں کیا اسلام میں شادی سے پہلے لڑکی اور لڑکا ایک دوسرے کو دیکھ کر بات کرسکتے ہیں کہ نہیں ، اگر ان کی شادی لگ رہی ہے ؟ (۲)نکاح میں جو لڑکی او رلڑکے کی مرضی پوچھی جاتی ہے تو کیا یہ صرف زبانی مرضی ہوتی ہے یا پھر دل سے بھی اقرار ہونا چاہیے؟(۳)کچھ ماں باپ اپنے لڑکا او رلڑکی کی ان کی مرضی کے خلاف ان پر دباؤ ڈال کر شادی کردیتے ہیں او رلڑکی لڑکا گھر کی عزت کی خاطر دل سے نہ چاہتے ہوئے بھی نکاح میں حامی بھر دیتے ہیں،تو کیا اس طرح زور زبردستی سے کرایا گیا نکاح درست ہوگا یا نہیں؟ اگر نہیں ہوگا تو اس کے ذمہ دار کون ہوں گے...

    سوال:

    میں مندرجہ ذیل سوالوں کا جواب جاننا چاہتاہوں۔ (۱)ہمارے یہاں کے رواج کے مطابق جب شادی ہوتی ہے تو لڑکا او رلڑکی کے ماں باپ او ررشتہ دار لڑکا او رلڑکی کو دیکھ کر شادی کا رشتہ پکا کردیتے ہیں۔ نہ ہی لڑکی کو لڑکا دکھایا جاتا ہے او رنہ ہی لڑکا کو لڑکی اور نہ ہی بات کرائی جاتی ہے لیکن جب نکاح ہوتا ہے تو صرف لڑکی اور لڑکا کی مرضی پوچھی جاتی ہے۔ اب آپ بتائیں کہ ایسے حالات میں کہ دونوں نے نہ تو ایک دوسرے کو دیکھا او رنہ ہی بات کی کس بنیاد پر نکاح میں اپنی منظوری دیں جب کہ ان کو نکاح کے بعد تا عمر ساتھ رہنا ہے؟ یہ بھی بتائیں کیا اسلام میں شادی سے پہلے لڑکی اور لڑکا ایک دوسرے کو دیکھ کر بات کرسکتے ہیں کہ نہیں ، اگر ان کی شادی لگ رہی ہے ؟ (۲)نکاح میں جو لڑکی او رلڑکے کی مرضی پوچھی جاتی ہے تو کیا یہ صرف زبانی مرضی ہوتی ہے یا پھر دل سے بھی اقرار ہونا چاہیے؟(۳)کچھ ماں باپ اپنے لڑکا او رلڑکی کی ان کی مرضی کے خلاف ان پر دباؤ ڈال کر شادی کردیتے ہیں او رلڑکی لڑکا گھر کی عزت کی خاطر دل سے نہ چاہتے ہوئے بھی نکاح میں حامی بھر دیتے ہیں،تو کیا اس طرح زور زبردستی سے کرایا گیا نکاح درست ہوگا یا نہیں؟ اگر نہیں ہوگا تو اس کے ذمہ دار کون ہوں گے؟(۴)کچھ لڑکے اور لڑکیاں اپنے ماں باپ کی مرضی کے خلاف ایک دوسرے سے نکاح کرلیتے ہیں تو کیا اپنے ماں باپ کی مرضی کے خلاف نکاح کرنا درست ہے یا نہیں، جب کہ نکاح صرف لڑکی اور لڑکے کی منظوری سے ہوتا ہے؟

    جواب نمبر: 12103

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 902=697/ھ

     

    (۱) موقعہ پاکر ایک نظر دیکھ لینے کی گنجائش ہے، اس نظر سے مناسبت وعدم مناسبت کا اندازہ ہوجاتا ہے، بات کرنے کی اجازت نہیں، اگر ضرورت ایک نظر سے زائد دیکھ بھال کی درپیش ہو تو مخطوبہ لڑکی کو لڑکے کے گہرانہ کی عورتیں جاکر اچھی طرح دیکھ بھال کرلیں اسی طرح لڑکی کے اولیاء واعزہ لڑکے کو خوب اچھی طرح دیکھ لیں۔

    (۲) دل سے اقرار اور خوشی کا اس سلسلہ میں اعتبار نہیں، زبان سے اظہار کافی ہے، بلکہ بحق باکرہ اجازتِ نکاح ولی (باپ، دادا) کے لینے پر خاموش رہنا بھی اس میں اجازت ہی ہے، اکر نکاح پر رضامندی نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ مجلس نکاح سے قبل ہی حسن اسلوبی سے معاملہ نکاح کو ختم کرلیا جائے۔

    (۳) جب زبان سے اجازت دیدی تو بس انعقاد نکاح کے حق میں کافی ہوگیا، دل کی چاہت کو اجازت کے وقت معیار بنانا بھی مشکل ہے، ایسی صورت میں ذرا ذرا سی گھریلو تلخیوں پر نکاح کو کالعدم قرار دیئے جانے کا راستہ کھل جائے گا، جس کے مفاسد بالکل ظاہر ہیں۔

    (۴) اگر مانع نکاح کوئی سبب نہ ہوا تو نکاح تو ہوجائے گا، لیکن والدین کی مرضی کے خلاف نکاح کرنا سخت مکروہ ہے، اس قسم کے نکاح میں عامةً خیر وبرکت نہیں ہوتی، بلکہ شرو نحوست کا موجب ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند