• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 11763

    عنوان:

    میں ایک بہت ہی اہم مسئلہ کے بارے میں سوال کرنا چاہتاہوں۔ دراصل میں پاکستان کا رہنے والا ہوں اور گزشتہ تین سال سے عرب امارات میں رہتا ہوں اور یہیں کام کرتاہوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دیوبند (اہل سنت) اور دوسرے ائمہ اربعہ کی مثال و نمونہ ?مسیار?کے بارے میں کیا ہے، جو کہ ایک طرح کی عارضی شاد ی ہوتی ہے؟ کیا موجودہ وقت میں یہ جائز ہے؟ اس کی کیا ذمہ داریاں اور شرطیں کیا ہیں؟ کیا کوئی شادی شدہ شخص یا عورت اس کو کرسکتی ہے؟ اگر یہ حرام ہے تو پھر شادی شدہ مردکے لیے دوسرا راستہ کیا ہے؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ان دنوں ایک بیوی سے زیادہ رکھنا بہت مشکل ہے مالی اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے لیکن اگر جنسی خواہش کی تکمیل نہیں ہوپاتی ہے ایک بیوی سے یا مرد اپنی جنسی زندگی سے بھرپور لطف اندوز نہیں ہوپارہا ہے اور پاگل ہوا جارہا ہے تو کیا کوئی دوسرا راستہ ہے؟

    جس طرح سے اسلامک بینکنگ کی مثال ہے:مفتی تقی عثمانی صاحب، دارالعلوم کراچی، پاکستان، کا یہ کہنا ہے کہ اسلامک بینکنگ سود پر مبنی بینکنگ کا ایک متبادل ہے لیکن اگر آپ تقوی رکھتے ہیں اور آپ اس سے بچ سکتے ہیں تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔لیکن اگرآپ نہیں بچ سکتے ہیں تواس صورت میں اسلامی بینکنگ پر عمل کریں جو کہ سود پر .....

    سوال:

    میں ایک بہت ہی اہم مسئلہ کے بارے میں سوال کرنا چاہتاہوں۔ دراصل میں پاکستان کا رہنے والا ہوں اور گزشتہ تین سال سے عرب امارات میں رہتا ہوں اور یہیں کام کرتاہوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دیوبند (اہل سنت) اور دوسرے ائمہ اربعہ کی مثال و نمونہ ?مسیار?کے بارے میں کیا ہے، جو کہ ایک طرح کی عارضی شاد ی ہوتی ہے؟ کیا موجودہ وقت میں یہ جائز ہے؟ اس کی کیا ذمہ داریاں اور شرطیں کیا ہیں؟ کیا کوئی شادی شدہ شخص یا عورت اس کو کرسکتی ہے؟ اگر یہ حرام ہے تو پھر شادی شدہ مردکے لیے دوسرا راستہ کیا ہے؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ان دنوں ایک بیوی سے زیادہ رکھنا بہت مشکل ہے مالی اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے لیکن اگر جنسی خواہش کی تکمیل نہیں ہوپاتی ہے ایک بیوی سے یا مرد اپنی جنسی زندگی سے بھرپور لطف اندوز نہیں ہوپارہا ہے اور پاگل ہوا جارہا ہے تو کیا کوئی دوسرا راستہ ہے؟

    جس طرح سے اسلامک بینکنگ کی مثال ہے:مفتی تقی عثمانی صاحب، دارالعلوم کراچی، پاکستان، کا یہ کہنا ہے کہ اسلامک بینکنگ سود پر مبنی بینکنگ کا ایک متبادل ہے لیکن اگر آپ تقوی رکھتے ہیں اور آپ اس سے بچ سکتے ہیں تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔لیکن اگرآپ نہیں بچ سکتے ہیں تواس صورت میں اسلامی بینکنگ پر عمل کریں جو کہ سود پر مبنی بینکنگ نظام سے بہت زیادہ بہتر ہے ۔

    اس لیے کمزور مرد ہونے کے ناطے اور نفس پر کم کنٹرول ہونے کی وجہ سے دبئی جیسی جگہوں میں کیا ہم نکاح مسیار کرسکتے ہیں یا کسی دوسری طرح کا انتظام کرسکتے ہیں؟ برائے کرم چاروں ائمہ کے مسلک کے اعتبار سے جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 11763

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 702=419/ھ

     

    عارضی شادی مذہب اسلام میں حرام ہے، قرآن کریم حدیث شریف اور چاروں ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ کے مسالک سے اسی طرح ثابت ہے، سودی بینک اور اسلامی بینکنگ نظام پر اس کو قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے، حلال طریق پر تمام شرائط ملحوظ رکھتے ہوئے جب نکاح کے راستے کھلے ہوئے ہیں تو حرام طریقہ کو اختیار کرنے پر آدمی کیوں مجبور ہے؟ یہ نفس وشیطان کا کھلا دھوکہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند