• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 11277

    عنوان:

    میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میرے ایک بھائی نے ایک لڑکی سے جس نے اپنی مرضی سے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا ہے اس کے بعد ان دونوں نے شریعت کے مطابق شادی کی، اس لڑکی نے چھ سال پہلے اسلام قبول کیا تھا۔ ان کے دو بچے ہیں۔ اب وہ کہہ رہا ہے کہ اس نے ایک مسلمان لڑکی سے کورٹ میرج کیا ہے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر اور والدین کی اجازت کے بغیر۔ اب پہلی بیوی کہیں نہیں جاسکتی ہے۔ اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے، کیا ہمیں اس دوسری شادی کو قبول کرنا چاہیے یا نہیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میرے ایک بھائی نے ایک لڑکی سے جس نے اپنی مرضی سے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا ہے اس کے بعد ان دونوں نے شریعت کے مطابق شادی کی، اس لڑکی نے چھ سال پہلے اسلام قبول کیا تھا۔ ان کے دو بچے ہیں۔ اب وہ کہہ رہا ہے کہ اس نے ایک مسلمان لڑکی سے کورٹ میرج کیا ہے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر اور والدین کی اجازت کے بغیر۔ اب پہلی بیوی کہیں نہیں جاسکتی ہے۔ اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے، کیا ہمیں اس دوسری شادی کو قبول کرنا چاہیے یا نہیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 11277

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 396=366/ب

     

    بعد میں جو مسلمان لڑکی کے ساتھ کورٹ میرج کیا ہے یہ نکاح غیرشرعی ہے، چھ سال پہلے جس عورت سے نکاح کیا ہے وہی اس کی شرعی بیوی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند