معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 11137
میں ایک شخص سے شادی کے ارادہ سے محبت کرتی ہوں مگر اس سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے نہ فون کا اور نہ میری اس سے ملاقات ہوتی ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح صرف اس کو دل میں رکھ کر محبت کرنا جائز ہے؟ اور کیا میں اس کو اپنی دعاؤں میں اللہ سے مانگ سکتی ہوں؟
میں ایک شخص سے شادی کے ارادہ سے محبت کرتی ہوں مگر اس سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے نہ فون کا اور نہ میری اس سے ملاقات ہوتی ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح صرف اس کو دل میں رکھ کر محبت کرنا جائز ہے؟ اور کیا میں اس کو اپنی دعاؤں میں اللہ سے مانگ سکتی ہوں؟
جواب نمبر: 11137
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 417=300/ھ
اگر نکاح میں کچھ مانع شرعی نہ ہو آپ کے اولیاء اس نکاح سے راضی ہوں اور توقع رشتہ کے قبول کرلینے کی ہو تب تو اولیاء کے توسط سے نکاح میں سعی کریں ورنہ بالکلیہ محبت ودعاء کو بھی ترک کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند