معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 10893
میرا سوال یہ ہے کہ کیا بیوی کی شرمگاہ اور دبر میں بطور شہوت انگلی داخل کرسکتے ہیں یا دبر میں انگلی کا داخل کرنا بھی اتنا ہی گناہ ہے جتنا عضو داخل کرنے کا؟ عضو منھ میں لینا کون سا مکروہ ہے، مکروہ تنزیہی یا تحریمی؟
میرا سوال یہ ہے کہ کیا بیوی کی شرمگاہ اور دبر میں بطور شہوت انگلی داخل کرسکتے ہیں یا دبر میں انگلی کا داخل کرنا بھی اتنا ہی گناہ ہے جتنا عضو داخل کرنے کا؟ عضو منھ میں لینا کون سا مکروہ ہے، مکروہ تنزیہی یا تحریمی؟
جواب نمبر: 10893
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 293=233/ھ
بطور شہوت سے مراد غلبہٴ شہوت اگر ہے اور ایسی حالت میں اتفاقاً ایسی حرکت سرزد ہوجائے تو لواطت جیسی بدفعلی و حرام کا گناہ اگرچہ نہیں مگر مکروہ ضرور ہے، اور عادت بنالینا کراہت تحریمی ہے اور بیوی کو تکلیف ہوتی ہو یا ناگوار ہوتا ہو مگر لحاظ میں نہ بولتی ہو تو اس قسم کے خلافِ فطرت امور (انگلی داخل کرنا، عضو منہ میں لینا دینا وغیرہ) سخت حرام ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند