عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 9357
جمعہ کی دو رکعت فرض نماز سے پہلے جو چاررکعت سنت پڑھی جاتی ہے اس کی نیت کیسے کی جائے گی؟ اور وہ ظہر کی سنت ہوگی یا جمعہ کی ہوگی؟ اور دو رکعت فرض کے بعد کتنی رکعت سنت پڑھی جائے گی؟ اوراس کی ترتیب کیا ہوگی؟ اورنیت جوکی جائے گی وہ ظہر کی سنت کی کی جائے گی یا اورکوئی؟ تفصیل کے ساتھ اور جلدی جواب دیں مہربانی ہوگی۔ (۲) زید کو دس سورتیں یاد ہیں لیکن وہ تہجد کی نماز اس طرح پڑھتا ہے کہ پہلی رکعت میں دس مرتبہ قل ہو اللہ پڑھتا ہے پھر دوسری رکعت میں نومرتبہ یہی سورت پڑھتا ہے،پھر سلام پھیر دیتا ہے۔ اس کے بعد پھر دو رکعت کی نیت کرتا ہے اور پہلی رکعت میں نو مرتبہ یہی سورت پڑھتاہے اور اس کے بعددوسری رکعت میں آٹھ مرتبہ یہی سورت پڑھتاہے، تو کیا ایسا کرنا اس کے لیے جائز ہے اور اس کی نماز ہوجاتی ہے؟ جلدی جواب دیں مہربانی ہوگی؟
جمعہ کی دو رکعت فرض نماز سے پہلے جو چاررکعت سنت پڑھی جاتی ہے اس کی نیت کیسے کی جائے گی؟ اور وہ ظہر کی سنت ہوگی یا جمعہ کی ہوگی؟ اور دو رکعت فرض کے بعد کتنی رکعت سنت پڑھی جائے گی؟ اوراس کی ترتیب کیا ہوگی؟ اورنیت جوکی جائے گی وہ ظہر کی سنت کی کی جائے گی یا اورکوئی؟ تفصیل کے ساتھ اور جلدی جواب دیں مہربانی ہوگی۔ (۲) زید کو دس سورتیں یاد ہیں لیکن وہ تہجد کی نماز اس طرح پڑھتا ہے کہ پہلی رکعت میں دس مرتبہ قل ہو اللہ پڑھتا ہے پھر دوسری رکعت میں نومرتبہ یہی سورت پڑھتا ہے،پھر سلام پھیر دیتا ہے۔ اس کے بعد پھر دو رکعت کی نیت کرتا ہے اور پہلی رکعت میں نو مرتبہ یہی سورت پڑھتاہے اور اس کے بعددوسری رکعت میں آٹھ مرتبہ یہی سورت پڑھتاہے، تو کیا ایسا کرنا اس کے لیے جائز ہے اور اس کی نماز ہوجاتی ہے؟ جلدی جواب دیں مہربانی ہوگی؟
جواب نمبر: 9357
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2487=403/ ب
جمعہ کے دن سے پہلے دو رکعت تحیة المسجد پڑھیں، یہ مستحب ہے۔ اس کے بعد چار رکعت سنت جمعہ کی نیت سے پڑھیں یعنی اس طرح نیت کریں کہ میں جمعہ کی چار رکعت سنت قبلیہ پڑھتا ہوں اللہ کے واسطے، اور نماز جمعہ کے بعد چار رکعت سنت بعدیہ جمعہ کی نیت سے پڑھئے پھر دو رکعت اور سنت کی نیت سے پڑھیے مفتی بہ قول کے مطابق جمعہ کے بعد چھ رکعت سنت ہے، پہلے چار بعد میں دو رکعت۔
(۲) جس طرح آپ پڑھ رہے ہیں یہ بھی نوافل میں درست ہے، لیکن جب آپ کو دس سورتیں یاد ہیں تو ہررکعت میں ۲-۲ سورتیں پڑھ لیا کریں، یا ۵-۵ سورتیں پڑھ لیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند