عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 609583
فوجی چھاؤنی میں جمعہ کی نماز کا حکم؟
بعض دفعہ کچھ فوجی بھائی ایک جنگل یا کسی ایسی جگہ ہوتے ہیں ، جہاں چند لوگ ہی ہوتے ہیں، وہاں فوجی کے علاوہ کوئی اور نہیں آسکتا، اور وہاں زیادہ آبادی بھی نہیں ہے تو جمعہ ادا کر سکتے ہیں کیا؟ یا آبادی تو ہے لیکن غیر فوجی کو آنے کی اجازت نہیں ہے تو جمعہ ادا کرسکتے ہیں کیا؟ جزاک اللہ
جواب نمبر: 609583
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 886-690/L-7/1443
فوجیوں کے رہنے کے مقامات اگر شہر، فناء شہر یا کسی بڑے گاؤں میں ہوں اور امام سمیت کم ازکم چار افراد ہوں تو وہاں جمعہ کی نماز پڑھنا جائز ہے، حفاظتی تدبیر کے پیش نظر عام لوگوں کے دخول کی ممانعت صحت جمعہ کے لیے مانع نہیں ہوگی، بشرطیکہ وہاں کے لوگوں کو جمعہ کرنے سے منع نہ کیا جائے۔
والمسجد الجامع لیس بشرط، وہذا أجمعوا علی جوازہا بالمصلی في فناء المصر ، وھو ما اتصل بالمصر معدا لمصالحہ من رکض الخیل وجمع العساکر والمناضلۃ ودفن الموتی وصلاۃ الجنازۃ ونحو ذلک ؛ لأن لہ حکم المصر باعتبار حاجۃ أھلہ الیہ. (کبیری: ۴۷۴، فصل في صلاة الجمعة ط: دارالکتاب) أما اذا کان لمنع عدو یخشی دخولہ وھم فی الصلاۃ فالظاہر وجوب الغلق. (حاشیۃ الطحطاوی علی الدر 1/344)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند