عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 605746
جمعہ کے دن خطبہ کی اذان كس جگہ كھڑے ہوكر دی جائے؟
عموماً مسجد میں آذان سب سے پہلی صف سے آگے ممبر کے ساتھ والی جگہ یا مربع میں دی جاتی ہے اگر کوئی مؤذن بلاجواز اذان سب سے آخری سف میں کھڑا ہو کر دے تو کیا اس میں کوئی ممانعت ہے؟
جواب نمبر: 60574607-Aug-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1265-826/B=12/1442
اذان مسجد کے اندر یا مسجد کے باہر جہاں چاہے پڑھی جاسکتی ہے؛ البتہ بہتر یہ ہے کہ اذان مسجد سے باہر اور اونچی جگہ پر دینی چاہئے۔ اور جمعہ کے دن خطبہ کی اذان امام کے سامنے منبر کے قریب دینی چاہئے۔ صف کے اخیر میں اذان دینا صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے
پالن پور کے اطراف کے گاؤں میں ایک سے بڑھ کر ایک مسجد یں ہیں، مسلم آبادی بھی بہت
ہے، لیکن جمعہ کے دن ظہر کی نماز پڑھائی جاتی ہے۔ تو میرا یہ سوال ہے کہ کسی مسجد
میں جمعہ کی نماز ہو اس کے لیے کیا شرطیں ہیں؟
رائپرتی ایک قصبہ ہے جوکہ منڈل(تحصیل بہی ہےاس سے تقریبا آدھا کلو
میٹرپر ایک بستی ہے جسکو نئ رائپرتی کہتے ہیں عرصے سےدونوں بستیوں کےمسلمان ایک ہی عیدگاہ میں نماز
عید ادا کیا کرتے تہے
مگرکچھ سال پہلےعیدگاہ میں کچھ لوگوں کےدرمیان کسی بات کولیکر بحث وتقرار ہو گیا تہا تب سے
دونوں بستیوں میں الگ الگ یعنی دوجگہوں پر عیدین کی نماز ادا کی جارہی ہیں حالانکہ نئ رائپرتی کہلانے
والا گاؤں رائپرتی کاہی
ایک محلہ ہے دونوں بستیوں کی جو مسجد ہوا کرتی تہی وہ مسجد دونوں بستیوں کےدرمیان میں ہے
یہ مسجد مغل بادشاہ اورنگزیب رحمت اللہ علیہ کی دور کی مسجد ہے جوکہ اب نئرائپرتی بستی کی مسبد ہوگئ
رائپرتی بستی والونے الگ
مسجد بنالی ہے رائپرتی میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے نئرائپرتی میں مسلم آبادی کم ہے
رائپرتی کی اسکول وکالج مسجد عالمگیری نئرائپرتی سے بالکل ملی ہوئ ہے یا یوں سمجھئے جیسے دارالعلوم دیوبند
اور وقف دارالعلوم دیوبند
مسئلہ یہ معلوم کرناہے کیا دونوں بستیون مین الگ الگ عیدگاہ بناکرنمازعیدپڑھ سکتے ہیں دونوں بستیوں میں نماز عید
ہوجائےگی دوسرا مسئلہ یہ
ہے کہ آندھراپردیس کےاکثر دہاتوں میں مسجدون مین جو محراب بنےہوتے ...
ہندوستان كی جیلوں میں جو مسلمان قیدی ہے ان پر جمعہ واجب ہےیا نہیں؟
6972 مناظرمیں
نے سال 2009میں عیدالفطر اور سال 2008میں عیدالاضحی کی نماز ایک بڑے شہر میں ادا
کی۔ جہاں میں نے عیدالاضحی میں دوران خطبہ امام صاحب کو ایک نئی بات کرتے دیکھا۔
میں نے دیکھا کہ آدھے خطبہ کے بعد امام صاحب رک گئے اور تقریر شروع کردی (وہ تقریر
خطبے کا ترجمہ نہیں تھی) نہ جانے کیا کیا باتیں وہ کررہے تھے۔ یہاں تک کہ کسی نے
جب انھیں یاد دلایا کہ قربانی میں دیر ہورہی ہے، پھر بھی وہ کافی دیر تک بولتے
رہے۔ عیدالفطر میں بھی یہی ہوا آدھے خطبہ کے بعد وہ تقریر کرنے اٹھ گئے اور تیس
منٹ تک نہ جانے کیا کیا بولتے رہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ کیا خطبہ کے دوران اس طرح وعظ
کرنا درست ہے؟ جب کہ وہ بات خطبہ سے متعلق نہ ہو یا ہو؟
ہماری مسجد کے امام جمعہ
کے روز جو خطبہ پڑھتے ہیں اس کا مختصر خلاصہ جمعہ کی دو رکعت کے سلام پھیرنے کے
بعد فوراً کہتے ہیں ۔کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟
ہماری
مسجد میں امام صاحب عیدالفطر کا صرف ایک ہی خطبہ دیتے ہیں۔ جب ان سے کہا گیا تو وہ
کہتے ہیں ایک خطبہ سنت ہے اور دو خطبے درست نہیں ہیں۔ (۲)کیا جمعہ کی فرض نماز سے
پہلے چار رکعت سنت موٴکدہ ہے؟ برائے کرم مجھ کو صرف صحاح ستہ کی کسی کتاب سے حوالہ
عنایت فرماویں۔
جس مائك سے اذان ہوتی ہے اسی مائك سے خطبہ ونماز پڑھانا؟
5121 مناظرنماز
جمعہ میں کتنی سنت موٴکدہ ہیں؟ برائے کرم تفصیل بتائیں۔
بندر گاہ کے اندر جمعہ پڑھنے کا حکم کیاہے؟ جبکہ وہاں جانے کے لیے خصوصی اجازت (انٹری پاس)کی ضرورت ہے، حالانکہ منتظمین جماعت کی جانب سے اذن عام ہے۔
3609 مناظرمحلے کی متعدد مساجد میں جمعہ
5560 مناظرمتعدد جگہ جمعہ كی نماز پڑھنا؟
5360 مناظر