عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 605339
خطبہ کے دوران پنكھا جھلنا؟
کیا دوران خطبہ دستی پنکھے سے خود ہوا لینا جائز ہے کہ نہیں؟
جواب نمبر: 60533905-Aug-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 944-640/SN=12/1442
خطبہ کو دھیان سے سننا شرعاً واجب ہے، اس دوران کھانا، پینا، بات کرنا یا کوئی اور کام انجام دینا شرعاً مکروہ ہے؛ لہٰذا دستی پنکھا جھلنا بھی مکروہ ہوگا۔ ثم إن الاستماع والإنصاب واجب عندنا وعند الجمہور حتی أنّہ تکرہ قراء ة القرآن ونحوہا وردّ السّلام وتسمیت العاطس وکذا الأکل والشّرب وکل عملٍ الخ (کبیری: 3/112)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
جمعہ کا خطبہ نہ ملے اور میں دوسری رکعت میں جاکر شریک ہوجاؤں تو کیا میرا جمعہ
ہوجائے گا، یا جمعہ کے لیے خطبہ سننا ضروری ہے؟ (۲) میرا دوسرا سوال یہ ہے
کہ جو یا رسول اللہ کہتے ہیں کیا یہ کہنا صحیح ہے یا غلط، کیوں کہ بریلوی یا رسو ل
اللہ کہتے ہیں؟ اس کے بارے میں کوئی حدیث یا قرآن میں اس کے بارے میں کوئی ذکر ہو
تو مجھے بتائیں؟ (۳)اور
ذرا فقہ کے با رے میں بتائیں کہ جو چار امام کو نہیں مانتا تو اس کے لیے کیا حکم
ہے اور کیا ان چار امام کو ماننا ضروری ہے؟ برائے کرم صحیح حدیث کے ساتھ واضح
کریں۔ مجھے آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔ آپ سب مفتی حضرات کا بہت بہت شکریہ
عید
کی نماز میں امام صاحب نے پہلی رکعت میں تین زائد تکبیریں قرأت کے بعد کہیں اس
صورت میں کیا نماز خراب ہوگئی؟اور اگر امام پہلی رکعت میں بالکل تین زائد تکبیر نہ
کہیں صرف دوسری رکعت کی قرأت کے بعد تین زائد تکبیر کہیں یعنی چھ زائد تکبیرات میں
سے صرف تین زائد تکبیرات کہیں اور سجدہ سہوبھی نہ کریں تو کیا اس صورت میں نماز ہو
سکتی ہے ؟ جواب سے نوازیں۔
میں
انجینئرنگ کا طالب علم ہوں ۔ میرے کالج میں نماز کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے ،لیکن
ہم طلباء کسی کمرے میں پڑھتے ہیں۔ صرف ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ ہوتی ہے ،کیوں کہ
چھ کلومیٹر کے اطراف و جوانب میں کوئی مسجد نہیں ہے اورنہ ہی کوئی مسلم آبادی
ہے۔اس لیے ہم نماز جمعہ کا انتظام خطبہ پڑھ کر کرتے ہیں۔ طلباء کی تعداد جو کہ
نماز جمعہ کے لیے آتے ہیں پچاس سے ساٹھ تک ہوتی ہے، دوسرے لوگوں کو اجازت نہیں ہے۔
تو کیا ہم اس طرح سے پڑھ سکتے ہیں، برائے کرم مطلع فرماویں؟ کالج کا وقت نو بجے سے
چار بجے تک ہے۔
کیا دایاں پیر رکھ کر منبر پر چڑھنا سنت ہے ؟
6047 مناظرمیرے
گاؤں میں مسجد ہے اس میں جمعہ کی نماز ہوتی ہے۔ اب اس مسجد میں جمعہ کی نماز میں
پورے نماز ی نہیں آپاتے ہیں۔ ہاں باقی نمازوں کے لیے جگہ کافی ہے۔ گاؤں والے سوچ
رہے ہیں کہ اس مسجد کو شہید کرکے دوسری مسجد بنائیں لیکن وہاں پر مسجد کی توسیع کے
لیے زمین نہیں ہے۔ کیا دوسری جگہ مسجد بنا سکتے ہیں؟ اگر بنا سکتے ہیں تو پہلی
مسجد کو کیا کریں؟ پنج گانہ نماز میں تقریباً چار پانچ آدمی ہوتے ہیں۔(۲) دوسری بات یہ کہ کچھ آدمی مسجد کے
لیے زمین وقف کئے ہیں اس کی آمدنی مسجد کی ضروریات میں صرف ہوتی ہے کیا اس زمین کو
فروخت کرکے پیسہ کو مسجد بنانے میں صرف کرسکتے ہیں؟ یا زمین کے بدلہ زمین لے کر
مسجد بناسکتے ہیں؟ مسجد جہاں پر بنانے کا ارادہ ہے وہ زمین مہنگی ہے او رجو زمین
مسجد کی ہے وہ سستی ہے اب کیا کریں ہماری رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی؟
نمازِ جمعہ ایک مسجد میں دو یا تین بار جماعت سے پڑھنا کیسا ہے ؟
7049 مناظركیا مسجد كی بالائی منزل میں عورتیں جمعہ كی نماز ادا كرسكتی ہیں؟
5377 مناظر