• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 602127

    عنوان:

    بوجہ مجبوری نماز جمعہ كی ایك سے زائد بار جماعت كرنا؟

    سوال:

    دو یا تین بار جمعہ کی جماعت کرنے کی مستقل ہمیشہ کے لیے محلہ کی مسجد میں بوجہ اعذار یا بلا اعذار گنجائش ہے ؟

    جواب نمبر: 602127

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:421-338/L=6/1442

     جمعہ کا دن فی نفسہ بابرکت اور فضیلت کا دن ہے ،اور جمعہ مبارک کہنے کا مطلب جمعہ کے بابرکت ہوجانے کی دعا دینا ہے ؛اس لیے اس دعا کی گنجائش ہے ؛البتہ اس کا اہتمام والتزام کرنا اور اس کو دین کا حصہ سمجھنا درست نہیں ،جہاں اس طرح کا اندیشہ ہو وہاں اس کی مستقل عادت نہ بنائی جائے ۔

    (فائدة) : قال القمولی فی الجواہر: لم أر لأصحابنا کلاما فی التہنئة بالعیدین والأعوام والأشہر کما یفعلہ الناس، ورأیت فیما نقل من فوائد الشیخ زکی الدین عبد العظیم المنذری أن الحافظ أبا الحسن المقدسی سئل عن التہنئة فی أوائل الشہور والسنین أہو بدعة أم لا؟ فأجاب بأن الناس لم یزالوا مختلفین فی ذلک قال: والذی أراہ أنہ مباح لیس بسنة ولا بدعة انتہی، ونقلہ الشرف الغزی فی شرح المنہاج ولم یزد علیہ․ (الحاوی للفتاوی 1/ 95)قال الطیبی: وفیہ أن من أصر علی أمر مندوب، وجعلہ عزما، ولم یعمل بالرخصة فقد أصاب منہ الشیطان من الإضلال․ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح 2/ 755)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند