عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 601732
جمعہ كے فرائض كے بعد كی دو سنتیں مؤكدہ ہیں یا غیر مؤكدہ؟
جمعہ کے فرائض کے بعد کی 4 سنتوں بعد کی 2 سنت مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ
جواب نمبر: 60173228-Dec-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 414-300/H=05/1442
چار رکعت سنت موٴکدہ ہیں اور ایک قول کے مطابق چار کے بعد دو مزید سنت موٴکدہ ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بعد والی دو سنتوں کا موٴکدہ ہونا مروی ہے چار رکعت سنت کے بعد بہتر یہ ہے کہ دو رکعت سنت اور اداء کرلی جائیں ۔ الحلبی الکبیر وغیرہ میں اسی طرح ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
محترم و مکرم مفتی
صاحب، السلام علیکم ورحمہ الله وبرکاتہ، بعد سلام مسنون عرض یہ
ہے مغربی ممالک میں جمعہ کےدن کی چھٹی نہیں ہوتی ہے۔
اکثر لوگ کام پر جاتے ہیں اور دکان دفتر سے چھٹی لیکر جمعہ میں آتے ہیں
۔ ہماری مسجد میں مشاہدہ ہے کہ بہت سے لوگ اذان اول کے بعد ایسے کاموں میں
مشغول رہتے ہیں جو سعی کے خلاف ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ اذان اول ۱۲:۱۵ کو ہوتی ہے جبکہ انکی چھٹی ۱۲ بجے، ۱۲:۱۵ کے بعد ہوتی ہے۔ لوگ گھر جاکر
ضروریات سے فارغ ہوجاتے ہیں تاکہ نماز کے بعد وہ دو بارہ کام پر جاسکیں۔
بندہ نے یہ بھی دیکھا کہ برطانیہ کی اکژ مسجدوں
میں جہاں جہاں جانا ہوا، جمعہ کے دن کی ترتیب یہ رہتی ہے کہ پہلے وعظ ونصیحت ہوتی ہے، پھر اذانِ اول، پھر سنتیں پھر اذان
ثانی و خطبہ۔ اس مسئلہ میں کچھ جستجو کے بعد بندہ نے
مندرجہ باتیں دیکھیں۔
۱ (حضرت
مفتی رشید احمد لدھیانوی نے احسن الفتاوی
میں لکھاہے کہ: آج کل نماز جمعہ سے قبل تقریر کا دستور ہوگیا ہے جسکی
وجہ سے اذان اول اور خطبہ کے درمیان بہت وقفہ رکھاجاتا ہے
جس کی وجہ سے لوگ اذان اول سنکر فوراً جمعہ کی تیاری میں مشغول نہیں
ہوتے انکے اس گناہ کا سبب مسجد کی منتظمہ ہے اس لیے منتظمہ بھی سخت گنہگار
ہوگی۔ .....
جمعہ میں خطبہ سے پہلے بیان کرنا جس وقت لوگ سنتیں پڑھتے ہیں؟
3290 مناظرجمعہ کی نماز کس مسجد میں پڑھنا افضل ہے ؟
8382 مناظر