• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 58746

    عنوان: ہمارا گاؤں كی كل آبادی 1800 ہے اور قصبہ كی طرح بھی نہیں‏، كیا جمعہ پڑھ سكتے ہیں؟

    سوال: ہمارے گاؤں میں سارے لوگ جمعہ کی نماز پڑھتے ہیں سوائے دس لوگوں کے وہ لوگ ظہر کی نماز پڑھتے ہیں اور ایسا مدتوں ہوتاآرہا ہے جب کہ ہمارے گاؤں میں جمعہ کی پوری شرطیں نہیں پائی جاتی ہیں ، ہمارے گاؤں کی آبادی ۱۸۰۰ ہے اور دوسرے گاؤں کے لوگ بھی جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے آتے ہیں ، اب ایسی صورت حال میں سارے گاؤں والے جمعہ پڑھیں یا ظہر ؟ یا موجودہ شکل بہتر ہے؟

    جواب نمبر: 58746

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 515-507/N=6/1436-U

    اگر آپ کا گاوٴں چھوٹا گاوٴں ہے، یعنی: مرد وعورت، جوان، بوڑھے، بچے اور مسلم وغیرمسلم سب ملاکر اس کی کل آبادی صرف ۱۸/ سو ہے اور وہ کسی طرح بھی قصبہ سا نہیں لگتا ہے تواس میں جمعہ کی نماز درست نہیں، تمام گاوٴں والوں کو عام دنوں کی طرح جمعہ کے دن بھی ظہر کی نماز باجماعت ادا کرنی چاہیے، جمعہ جائز نہ ہونے کے باوجود جمعہ کے لیے تکلف نہ کرنا چاہیے۔ ویسے صورت مسئولہ میں احوط وبہتر یہ ہے کہ علاقہ کے کسی معتبر وبڑے دارالافتاء سے کم ازکم دو مفتیانِ کرام کو بلاکر پورے گاوٴں کا تفصیلی معائنہ کرائیں، وہ معائنہ کے بعد گاوٴں کی صحیح واقعی صورت حال سمجھ کر شرعی بنیادوں پر جو فتوی دیں، گاوٴں کے سب مسلم مرد حضرات اس کے مطابق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند