• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 41847

    عنوان: عیدگاہ کی موقوفہ زمین سے باہر کمیٹی والوں کا ٹیبل کرایہ پر دینا

    سوال: ۱- حضرت میرا سوال ہے کہ عیدگاہ میں عید یا بقرعید کے موقع پر عیدگاہ کی کمیٹی کی طرف سے کچھ ٹیبل کرسی کا انتظام کیا جاتا ہے جس پر چندہ کرنے والے حضرات بیٹھ کر چندہ کرتے ہیں اس سے ایک ٹیل کا ایک سو روپیہ لیا جاتا ہے، دس ٹیبل کا ہزار روپیہ کمیٹی کو انتظام میں پانچ سو روپیہ خرچ ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ اگر صحیح ہے تو اضافہ والے روپیہ کی کیا حثیت ہے جبکے پیسہ زکات و صدقات و فطرے کی رقم ہوتی ہے، اسکو کس استعمال میں لے سکتاہے؟ ۲ - دوسرا سوال کیا مسجد کی جا نماز ، مصلی یا چٹائی عید یا بقرعید کے موقع پر عیدگاہ میں استمعال کر سکتے ہیں جبکے مسجد اور عیدگاہ کی کمیٹی ایک ہے پر ملکیت الگ الگ ہے؟

    جواب نمبر: 41847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1546-1155/D=11/1433 عیدگاہ کی موقوفہ زمین سے باہر کمیٹی والوں کا ٹیبل کرایہ پر دینا جائز ہے، البتہ اس کی آمدنی عیدگاہ میں صرف کی جائے، یا آمدنی کا مصرف لوگوں کے سامنے واضح کردیا جائے، کمیٹی والوں کو کرایہ کے نام سے رقم مل رہی ہے، لہٰذا ایسی رقم کا عیدگاہ وغیرہ میں خرچ کرنا جائز ہے، البتہ ٹیبل کرایہ پر لینے والوں کے لیے جائز نہیں کہ زکات یا صدقاتِ واجبہ کی رقم سے کرایہ ادا کریں۔ (۲) باوجود کمیٹی ایک ہونے کے یعدگاہ میں مسجد کی چٹائیوں کا استعمال جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند