• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 35402

    عنوان: انٹیگر ل یونیورسٹی میں پڑھتاہوں، یہاں ایک استاذ خطبہ پڑھتے ہیں، لیکن خطبہ کی اذان کے بعد وہ پہلا خطبہ ہندی ، انگلش ، اردو ملا کر پڑھتے ہیں اور دوسرا خطبہ عربی میں۔ میں نے خطبہ کی کتاب میں پڑھا ہے کہ خطبہ عربی کے علاوہ اور زبان میں پڑھنا بدعت ہے۔لہذا ، آپ سے گذارش ہے کہ مجھے اس کا فتوی دیں تاکہ ہم لوگ بدعت سے بچ سکیں۔

    سوال: انٹیگر ل یونیورسٹی میں پڑھتاہوں، یہاں ایک استاذ خطبہ پڑھتے ہیں، لیکن خطبہ کی اذان کے بعد وہ پہلا خطبہ ہندی ، انگلش ، اردو ملا کر پڑھتے ہیں اور دوسرا خطبہ عربی میں۔ میں نے خطبہ کی کتاب میں پڑھا ہے کہ خطبہ عربی کے علاوہ اور زبان میں پڑھنا بدعت ہے۔لہذا ، آپ سے گذارش ہے کہ مجھے اس کا فتوی دیں تاکہ ہم لوگ بدعت سے بچ سکیں۔

    جواب نمبر: 35402

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1794=1794-12/1432 جمعہ کا خطبہ خالص عربی زبان میں ہونا مسنون ہے، عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں خطبہ پڑھنا مکروہ ہے، صحابہٴ کرام نے مختلف عجمی ملکوں کو فتح کیا لیکن کبھی کسی ملک میں عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں خطبہ نہیں دیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند