عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 33256
جواب نمبر: 33256
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1307=265-8/1432 اعلان بار بار کردیں، اگر اس کے مالک کا پتہ چل جائے تو اس سے علامت وغیرہ پوچھ کر اطمینان ہونے پر اسے دیدیں، لیکن اگر اعلان کے باوجود مالک کا پتہ نہ چلے تو کسی غریب کو مالک کی طرف سے صدقہ کی نیت کرکے دیدیں۔ پھر اگر بعد میں مالک آگیا تو اسے بتلادیں اگر وہ اس صدقہ کو منظور کرلے تو ٹھیک ہے ورنہ آپ کو دینا پڑے گا اور صدقہ کا ثواب آپ کو مل جائے گا۔ صدقہ دیتے وقت بہتر ہے کہ دو ایک آدمیوں پر ظاہر کردیں کہ یہ میں فلاں پیسہ صدقہ کررہا ہوں تاکہ آپ پر کسی کو یا خود مالک کو (آجانے کے بعد) بدگمانی نہ ہو۔ اگر خود ہی غریب مستحق زکاة ہوں تو خود بھی استعمال کرسکتے ہیں اسی شرط کے ساتھ کہ اگر مالک آگیا اور اس نے صدقہ منظور نہ کیا بلکہ مطالبہ کیا تو دینا پڑے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند