عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 32616
جواب نمبر: 32616
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1007=604-7/1432 شریعت نے عید کا مدار چاند کی رویت پر رکھا ہے، اگر چاند نظر آئے تو عید کرنا صحیح ہے ورنہ نہیں، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: چاند دیکھ کر روزہ رکھو، اور چاند دیکھ کر ہی روزہ ختم کرو، (مسلم شریف: ۱/۳۴۷) اور چاند کا نظام فطری وتکوینی طور پر ایسا ہے کہ وہ دنیا کے ایک حصے میں طلوع ہورہا ہوتا ہے تو دوسرے حصے میں غروب اسی طرح اس کا برعکس، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان اور سعودی عرب میں ایک دن چاند نظر نہیں آتا، اس بنا پر ان دونوں ممالک یا اس طرح کے دوسرے ممالک میں ایک دن اور ایک ساتھ عید نہیں ہوتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند