• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 171023

    عنوان: مختلف باہم مربوط گاؤں میں جمعہ كی نماز كا حكم؟

    سوال: کیافرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے کہ موضع کچیاں متھیاں جس میں 6000ہزار کی آبادی اور سات گاوں پر مشتمل ہے جس میں پانچ جگہوں پر جمعہ کی نماز ہوتی اور اسباب ضرورت بھی ملتی کچھ دوا اور غلہ کی دوکانیں بھی ہیں تو کیا اس جگہ پر جمعہ کی نماز درست ہے اور کیا اس جگہ ایک گاوں میں دو جگہ جمعہ کی نماز اداء کرنا جائز ہے مدلل جوب دیکر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 171023

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1220-1060/L=11/1440

    مختلف گاؤں باہم مربوط ہیں یا نہیں؟ دیکھنے سے وہ گاؤں قریہ کبیرہ مثل قصبہ معلوم ہوتا ہے یا نہیں؟ ان تمام چیزوں کاعلم مشاہدہ پر مبنی ہے ؛اس لیے بہتر ہے کہ دارالعلوم دیوبند یا مظاہر علوم سے فارغ کم ازکم دومفتیانِ کرام کو لے جاکر اس گاؤں کا معائنہ کرادیا جائے بعد معائنہ جمعہ کے قیام یاعدمِ قیام کے تعلق سے جو کچھ کہیں اسی کے مطابق عمل کیا جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند