متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 7754
کتاب تقویة الایمان میں پہلے باب کے شروع میں کچھ شرکیہ نام لکھے ہیں کہ عبدالنبی، علی بخش، غلام محی الدین، غلام معین الدین․․․․․ (کہ یہ سب از روئے شرع غلط ہیں جن سے بزرگوں میں قدرت و تصرف کی بو آتی ہے)۔ اس طرح اور بھی کافی مقامات پر لکھا ہے۔ کیا یہ بات ٹھیک ہے؟ (۲) اگر کسی کے جاہل والدین نے نام غلام مرتضی رکھ دیا ہو تو کیا کرسکتے ہیں؟ کیا حکم ہے، نام تبدیل کردیا جائے؟ یا عرف رکھ کر وہ عام کردیا جائے؟ (۳) اگر کسی کے والدین اس کے بچے کا نام غلام مرتضی یا غلام مصطفے رکھنے کو کہیں تو کیا کریں؟
کتاب تقویة الایمان میں پہلے باب کے شروع میں کچھ شرکیہ نام لکھے ہیں کہ عبدالنبی، علی بخش، غلام محی الدین، غلام معین الدین․․․․․ (کہ یہ سب از روئے شرع غلط ہیں جن سے بزرگوں میں قدرت و تصرف کی بو آتی ہے)۔ اس طرح اور بھی کافی مقامات پر لکھا ہے۔ کیا یہ بات ٹھیک ہے؟ (۲) اگر کسی کے جاہل والدین نے نام غلام مرتضی رکھ دیا ہو تو کیا کرسکتے ہیں؟ کیا حکم ہے، نام تبدیل کردیا جائے؟ یا عرف رکھ کر وہ عام کردیا جائے؟ (۳) اگر کسی کے والدین اس کے بچے کا نام غلام مرتضی یا غلام مصطفے رکھنے کو کہیں تو کیا کریں؟
جواب نمبر: 7754
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1841/ب= 258/تب
(۱) ٹھیک ہے۔
(۲ و ۳) لفظ غلام کو ختم کرکے صرف مرتضیٰ، صرف مصطفی نام رکھ دیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند