متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 67266
جواب نمبر: 67266
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 840-820/N=9/1437 عبد السبحان نام رکھنا صحیح نہیں؛ کیوں کہ ”سبحان“ اللہ تعالی کا نام نہیں ہے؛ لہٰذا اگر کسی کا نام عبد السبحان ہو تو بدل دیا جائے، اور اگر سرکاری ریکارڈ میں نام کی تبدیلی ممکن نہ ہو تو کم از کم اعزاواقربا، دوست واحباب اور ملنے جلنے والوں میں تو ضرور بدل دیا جائے اور لوگوں کو تاکید کردی جائے کہ عبد السبحان کہہ کر نہ پکاریں۔ اور جس کا نام عبد السبحان ہو اسے صرف سبحان کہہ سکتے ہیں؛ کیوں کہ سبحان اللہ تعالی کا نام نہیں ہے جیسا کہ اوپر بھی ذکر کیا گیا، البتہ یہ نام جلد از جلد بدل دینا چاہئے، قلت: ومن ھھنا وضح لک أن تسمیة العوام أطفالھم ب ”عبد السبحان“ مما لا معنی لھا ویجب نھیہم عنھا؛ فإن العبودیة لا تضاف إلا إلی اسم من أسماء اللہ تعالی، والسبحان لیس علماً لہ ولا وصفاً لہ؛ بل ھو مصدر، فاحفظہ فإنہ من الفوائد النفیسة (سعایہ ۲: ۱۶۴، بحوالہ فتاوی محمودیہ جدید ڈابھیل ۱۹: ۳۸۶، سوال: ۹۳۹۳)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند