متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 66366
جواب نمبر: 66366
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 735-565/D=9/1437
” سارہ “ نام صحیح ہے، اور بچی تو بچی ہوتی ہے، ضد کرنا بچوں کی عادت ہوتی ہے، اس نام کا اثر سمجھنا پھر نام بدلنے کے درپے ہونا اچھا نہیں ہے، اگر آپ بغیر بدگمانی کے اس کا نام بدلنا چاہتے ہیں تو بدل سکتے ہیں، کوئی حرج نہیں، لیکن صحابیات اور صالحات کے ناموں میں سے کوئی نام اختیار کیجئے، اللہ تعالی بچی کی ضد کی عادت بدل دے، والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند