• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 66366

    عنوان: میری بیٹی کا نام شیخ سارہ ہے کیا میں اس کا نام بدل دوں؟

    سوال: میری بیٹی کا نام شیخ سارہ ہے، وہ چھ سال کی ہے، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زوجہ کا نام دیکھ کر میں نے یہ نام رکھاہے، مگر وہ بہت ضدی ہے اور بہت زیادہ غصہ کرتی ہے، وہ روزانہ نیا کپڑا اور میک اب وغیرہ مانگتی ہے۔ کیا میں اس کا نام بدل دوں؟ اسلام کے مطابق نام بدلنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 66366

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 735-565/D=9/1437

     

    ” سارہ “ نام صحیح ہے، اور بچی تو بچی ہوتی ہے، ضد کرنا بچوں کی عادت ہوتی ہے، اس نام کا اثر سمجھنا پھر نام بدلنے کے درپے ہونا اچھا نہیں ہے، اگر آپ بغیر بدگمانی کے اس کا نام بدلنا چاہتے ہیں تو بدل سکتے ہیں، کوئی حرج نہیں، لیکن صحابیات اور صالحات کے ناموں میں سے کوئی نام اختیار کیجئے، اللہ تعالی بچی کی ضد کی عادت بدل دے، والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند