• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 64613

    عنوان: کیا میرا نام محمد حلیم کے بجائے حلیم اللہ ہونا چاہیے؟

    سوال: میرا نام محمد حلیم ہے، کیا یہ نام درست ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عبد الحلیم نام ہونا چاہئے ، کیوں کہ حلیم اللہ کے اسماء میں سے ایک ہے ۔ صرف حلیم رکھنا جائز نہیں ہے۔ براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 64613

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 374-374/Sd=6/1437 ” حلیم “ کے معنی ہیں: متحمل مزاج، برد بار، معنی کے اعتبار سے چونکہ یہ لفظ صرف اللہ تعالی کے لیے مخصوص نہیں ہے، اس لیے ”عبد“ کے بغیر” محمد حلیم“ نام رکھنا اگرچہ صحیح ہے، ناجائز نہیں ہے؛ لیکن عبد الحلیم نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔ والتسمیة باسم یوجد في کتاب اللّٰہ تعالی کالعلي والکبیر والرشید والبدیع جائزة؛ لأنہ من الأسماء المشترکة، ویراد في حق العباد غیر ما یراد في حق اللّٰہ تعالی، کذا في السراجیة۔ ( الفتاوی الہندیة، کتاب الکراہیة،الباب الثاني والعشرون) وقال ابن القیم :وأما الأسماء التي تطلق علیہ وعلی غیرہ کالسمیع والبصیر والروٴوف والرحیم، فیجوز أن یخبر بمعانیہا عن المخلوق، ولا یجوز أن یتسمی بہا علی الاطلاق بحیث یطلق علیہ کما یطلق علی الرب تعالی۔ ( تحفة المودود بأحکام المولود، ص: ۸۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند