• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 611508

    عنوان:

    اللہ تعالی كے كن اسماء كے ساتھ عبد لگانا لازم ہے؟

    سوال:

    سوال : مفتی صاحب سوال ہے کہ ہمارے خاندان میں کچھ افراد کے نام عبدالزاق،عبدالقیوم،ہیں.لیکن سب ان کو رزاق اور قیوم بلاتے ہیں۔ جبکہ ان کے ساتھ عبد لگانا ضروری ہے، کیا ان پر کفر اور شرک کا فتوی لگے گا؟جبکہ ان کی نیت شرک کرنے کی ہر گز نہیں ہے، کچھ لاعلمی میں اور کچھ لا پرواہی میں عبد نہیں لگاتے۔

    2-ہمارے شہر کے بڑے عالم صاحب سے پوچھا تھا کہ کن ناموں کے ساتھ عبد لگا لازمی ہے تو انھوں نے فرما کہ اللہ اور الرحمان دو ایسے نام ہیں جن کے ساتھ عبد لگانا لازمی ہے، کیا یہ درست ہے؟باقی ناموں کے ساتھ عبد لگانا لازم نہیں ہے کیا؟

    3-ایک مفتی صاحب سے سنا کی اگر کوئی صرف رحمان بولتا ہے تو اس میں عبد محذوف ہوتا ہے، جو میری سمجھ میں آیا تو ان کے کہنے کا یہی مطلب تھا شاید کہ لوگوں کی نیت عبدالرحمن کی ہوتی ہے مگر عبد کو محذوف کر دیتے ہیں۔ اس بارے میں بھی رہنمائی فرما دیں کہ اس سے کیا مراد ہے؟

    جواب نمبر: 611508

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1145-874/M=10/1443

     (1)   صورت مسئولہ میں ان پر كفر یا شرك كا حكم تو نہیں لیكن اس طرح پكارنا‏، ناجائز ہے اس سے احتراز لازم ہے۔

    (2)  (3) اس بارے میں ضابطہ یہ ہے كہ جو اسماء اللہ تعالی كے ساتھ خاص ہیں جیسے: اللہ‏، رحمن‏، رزاق‏، خالق وغیرہ ان سے پہلے عبد لگانا ضروری ہے ہاں جو اسماء اللہ تعالی كے ساتھ خاص نہیں بلكہ مشترك ہیں یعنی اُن كا استعمال باری تعالی كے لیے بھی آیا ہے اور بندوں كے لیے بھی جیسے: رحیم‏، علی‏، كبیر‏، رشید وغیرہ تو ایسے ناموں سے پہلے عبد لگانا ضروری نہیں؛ البتہ اس صورت میں بھی لگا لینا بہتر ہے‏، هكذا في ردالمحتار وغيرها.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند