متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 607472
آصفہ الماس نام رکھنا کیسا ہے ؟
سوال : آصفہ الماس نام رکھنا کیسا ہے ؟ کیونکہ میں نے سنا ہے کہ آصفہ کا مطلب صفات سے ہے اور الماس پتھر کو کہتے ہیں ۔ تو اس نام کا مطلب پتھر کی صفات تو نہیں ہوا ؟اور اگر یہ نام صحیح نہیں ہے تو نام بدلنا ہو تو کیا سرٹیفکیٹ وغیرہ پر بھی بدلنا ضروری ہے یا صرف پکارنے میں بدل لینے سے ہی اچھے اثرات کا فائدہ ہو جائیگا ؟ برائے مہربانی وضاحت فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 607472
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:113-78/H-Mulhaqa=4/1443
(۱، ۲): آپ نے جو سنا ہے کہ آصفہ کامطلب ”صفات“ ہوتا ہے، صحیح نہیں، آصفہ: یہ آصف (صاد کے زبر کے ساتھ)سے ہے، جو عبرانی زبان کا لفظ ہے اور مصدر کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، یعنی: جمع کرنا، اکٹھا کرنا، ضبط کرنا، جیسے: خوشوں کو جمع کرنا، روپے یا مہمانوں کا جمع کرنا، میوہ اکٹھا کرنا، مہمانوں کو اپنے پاس رکھنا وغیرہ، نیز حضرت سلیمان علیہ السلام کے ایک وزیر کا نام ہے (فرہنگ آصفیہ، ۱: ۹۱)، اور الماس کے معنی: مطلق پتھر نہیں ہیں؛ بلکہ الماس ہیرے کو کہتے ہیں، جو نہایت چمکیلا اور قیمتی ہوتا ہے (فیروز اللغات، ص: ۱۱۸)؛ لہٰذا آصفہ الماس کے معنی: ”پتھرکی صفات“ نہیں ہیں؛ بلکہ اس کے یہ معنی ہوسکتے ہیں: الماس جیسی قیمتی اوصاف اور خوبیاں رکھنے والی ؛ لہٰذا آصفہ الماس نام بدلنے کی ضرورت نہیں ، اور اگر آپ اس سے بہتر کوئی دوسرا نام رکھنا چاہیں تو کچھ مضائقہ نہیں، جیسے: عائشہ، فاطمہ، رقیہ وغیرہ، اوراس صورت میں اگر سرٹیفکیٹ میں بھی تبدیلی ہوجائے تو بہتر ہے؛ ورنہ صرف پکارنے میں نام کی تبدیلی کافی ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند