• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 605437

    عنوان:

    آسیہ نام کیسا ہے ؟

    سوال:

    ایک حدیث میں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک خاتون کا نام بدل دیا تھا برائے مہربانی وضاحت کر کے بتائے کے بچی کا نام آسیہ رکھے یہ نہیں در اصل بیٹی کا نام آسیہ رکھ دیا تھا اور وہ ۸سال کی بھی ہو چکی ہے کچھ لوگوں نے اس حدیث کے حوالے سے کہا ہے بدل دو کیا ہم نام بدلے ؟ بچی کا نام آسیہ لکھتے اور پکارتے بھی س سے ہیں البتہ لکھتے ہے Asiya انگلش میں یہ بھی بتائے کے لڑکے کا نام کعب رکھنا کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 605437

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1091-864/L=12/1442

     ” آسیہ“الف کے ساتھ نام رکھنا عمدہ اور بہتر ہے یہ ایک نیک اور مقبول ترین خاتون کا نام ہے جن کی گود میں حضرت موسی علیہ السلام کی پرورش ہوئی اور بعض احادیث میں اس کی صراحت ہے یہ ان خوش نصیب خواتین میں شامل ہیں جن کا نکاح جنت میں آپ ﷺ کے ساتھ ہوگا ؛ البتہ عین کے ساتھ ”عاصیة“ نام رکھنا مناسب نہیں ؛ کیونکہ اس کے معنی نافرمان اور گنہ گار کے ہیں اور یہ مسلمان کی شان نہیں ہے ، حضرت عمر کی ایک بیٹی کا نام ”عاصیہ “تھا حضور ﷺ نے ان کا نام ”جمیلہ“ رکھ دیا تھا ؛لہذا اگر آپ نے اپنی لڑکی کانام ”آسیہ“ الف کے ساتھ رکھا ہے تو یہ بہتر ناموں میں ہے اس کے بدلنے کی ضرورت نہیں اور اگر عین کے ساتھ ”عاصیہ “ رکھا ہے تو اس کو ”الف“ سے ”آسیہ“ کردیں یا ”جمیلہ“ رکھدیں جیسا کہ آپ ﷺ نے عاصیہ نام بدل کر جمیلہ کردیا تھا۔

    عن نافع، عن ابن عمر: أن ابنة لعمر کانت یقال لہا عاصیة فسماہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمیلة(صحیح مسلم،رقم : 2139،3 - باب استحباب تغییر الاسم القبیح إلی حسن، وتغییر اسم برة إلی زینب وجویریة ونحوہما) عن سعد بن جنادة، قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن اللہ زوجنی فی الجنة مریم بنت عمران، وامرأة فرعون، وأخت موسی (المعجم الکبیر للطبرانی 6/ 52، رقم: 5484)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند