متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 56258
جواب نمبر: 56258
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 12-98/N=2/1436-U (۱) اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو؛ بلکہ ہرمسلمان کو دین ودنیا کی ترقیات سے سرفراز فرمائیں۔ (۲) رومی: ملک روم کی طرف نسبت ہے، حضرت صہیب رضی اللہ عنہ ملک روم کے رہنے والے تھے۔ اس لیے انھیں”حضرت صہیب رومی“ کہا جاتا ہے، اور آپ چوں کہ ملک روم کے نہیں ہیں، نیز وہاں سے آپ کو کوئی اور نسبت بھی نہیں ہے؛ اس لیے آپ اپنا نام صرف صہیب رکھیں، اس کے ساتھ ”رومی“ نہ لگائیں؛ کیونکہ آپ کا اپنے نام کے ساتھ ”رومی“ لگانا لوگوں کے لیے غلط معنی کا موہم ہوسکتا ہے، اس لیے مناسب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند