متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 55670
جواب نمبر: 55670
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 62-62/Sd=12/1435-U مطلقاً محمد نام سننے پر درود شریف پڑھنے کا حکم نہیں ہے؛ بلکہ جس ”محمد“ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مراد ہو، وہاں درود پڑھنے کا حکم ہے، لہٰذا کسی شخص کا صرف ”محمد“ نام رکھنا نہ صرف جائز بلکہ مستحسن ہے۔ احادیث میں انبیاء کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب آئی ہے؛ بلکہ حدیث میں خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کے نام پر نام رکھنے کی صراحت موجود ہے۔ قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم، سمّوا بأسماء الأنبیاء -قال المناوي-: یسن بأسماء الأنبیاء (فیض القدیر شرح الجامع الصغیر: ۴/۱۱۳، رقم: ۴۷۱۷، ط: الکتبة التجاریة الکبری، مصر) وقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم في حدیث طویل، وفیہ: تسموا باسمي- الخ (مسلم، کتاب الأدب، باب النہی عن التکني بأبي القاسم)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند